پشاور: جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما اکرم درانی نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے شوکت خانم ہسپتال میں علاج معالجے کو اپنے لیے گناہِ کبیرہ قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جے یو آئی رہنما اکرم درانی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ عید سے ایک روز قبل کمر میں درد ہوا تھا جس پر میڈیکل چیک اپ اور ایکسرے کروایا۔ ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ میں ایک ماہ تک مکمل طور پر آرام کروں۔
توہین الیکشن کمیشن، عمران خان پر فرد جرم 22 اگست تک ملتوی
ویڈیو میں اکرم درانی نے کہا کہ بیڈ ریسٹ کے دوران میں گھر پر ہی ہوں۔ میری صحت کے حوالے سے عجیب عجیب باتوں کو پھیلایا گیا کہ میں دبئی میں ہوں تاہم میں اپنے گھر پر پشاور میں ہوں اور تندرست ہوں اور یہ بھی کہا گیا کہ میرا شوکت خانم ہسپتال میں علاج ہورہا ہے۔
اکرم درانی نے کہا کہ میں عمران خان کے ہسپتال میں علاج کروانے کو کبیرہ گناہ سمجھتا ہوں، جہاں سے ان کے ہسپتال کو رقم ملتی ہے، وہ ہم جانتے ہیں۔ ان کے لوگ میرے ساتھ راستہ نکالنے کیلئے ٹیلی فون کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنی جماعت کے ساتھیوں اور دوست احباب سے کہنا چاہتا ہوں کہ تحریکِ انصاف کے لوگوں سے بحث نہ کریں کیونکہ یہ لوگ حد سے گرے بلکہ مرے ہوئے لوگ ہیں اور اس وقت لاشوں کی طرح ہیں۔
کسی نہ کسی طرح یہ لوگ خود کو زندہ ثابت کرنے کی کوشش میں ہیں۔ اکرم درانی نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس گمراہی کے خاتمے تک زندہ رکھے گا، باجوڑ دھماکہ عظیم سانحہ ہے۔ میں 10روز بعد دوبارہ سیاسی سرگرمیوں میں مشغول ہوجاؤں گا۔