حادثے کے بعد بھارتی صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا گیا کہ مذکورہ طیارہ ترک کمپنی ترکش ٹیکنک کے زیر نگرانی مرمت کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے متعدد گمراہ کن ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی گئیں، جن میں ترک کمپنی کے ہینگرز اور طیاروں کی تصاویر شامل تھیں۔
تاہم ترک خبر رساں ایجنسی کی فیکٹ چیک لائن نے اس دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ جس طیارے کی تصاویر شیئر کی جا رہی تھیں وہ بوئنگ 777 ماڈل کے تھے، جب کہ احمد آباد میں تباہ ہونے والا طیارہ بوئنگ 787-8 تھا۔
ترکش ٹیکنک نے اپنی 9 اپریل کی انسٹاگرام پوسٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس کا معاہدہ صرف بوئنگ 777 طیاروں کی مکمل بیس مینٹیننس تک محدود ہے، جو استنبول میں انجام دی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق نہ صرف یہ طیارہ اس معاہدے میں شامل نہیں تھا بلکہ بوئنگ 777 طیاروں کی مینٹیننس میں بھی کوئی تکنیکی مسئلہ رپورٹ نہیں ہوا۔
Indian media claims the crashed plane in India was maintained by Turkish Technic.
That’s false.
Turkish Technic only serviced Boeing 777s for Air India in Istanbul. These aircraft are operating without issues.
The crashed plane was a Boeing 787-8 — a different model.
The… pic.twitter.com/Jbj7oi06Xp
— Clash Report (@clashreport) June 12, 2025
یاد رہے کہ ائیر انڈیا کا لندن جانے والا بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر پرواز کے چند لمحے بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا، جس میں سوار 241 مسافر جاں بحق ہو گئے، جبکہ ایک خوش نصیب مسافر معجزانہ طور پر زندہ بچ گیا۔