تہران کے بعد اسلام آباد؟ اسرائیلی وزیر کا پاکستان کے جوہری اثاثوں پر حملے کی دھمکی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ سوشل میڈیا)

اسرائیلی محقق، لیبر پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن اور سابق ڈپٹی وزیر دفاع میر مصری نے پاکستان کو دھمکی دی ہے کہ ایران کے بعد اسلام آباد کا جوہری پروگرام تل ابیب کے ہدف میں ہوگا۔

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر کہا، “ایران کی مہم کے بعد، ہم پاکستان کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ 1980 کی دہائی میں اسرائیل نے پاکستان کے جوہری سہولیات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن بھارت کی حمایت واپس لینے کے باعث یہ آپریشن نہ ہوسکا۔

بھارتی وزیر اعظم راجیو گاندھی نے پاکستانی وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے ساتھ ایک دوطرفہ عدم حملہ معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے جوہری اداروں پر حملہ نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

تازہ ترین صورتحال میں، ایرانی میزائل حملوں نے اسرائیل کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں چار مقامات کو شدید نقصان پہنچایا ہے جن میں سوروکا میڈیکل سینٹر پر حملہ بھی شامل ہے۔ اس کے جواب میں اسرائیلی افواج نے ایران کے آراک ہیوی واٹر نیوکلیئر پلانٹ پر حملے کیے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے باعث فوجی آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے واشنگٹن کو خبردار کیا تھا کہ ایرانی علاقے پر کوئی فوجی کارروائی سنگین ناقابل تلافی نتائج کا باعث بنے گی۔

اسرائیلی حملوں میں ایران میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 240 سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں کم از کم 70 خواتین اور بچے شامل ہیں۔ ایرانی حملوں میں اسرائیل میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

Related Posts