کابل: افغانستان کی طالبان حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے پاکستان پر سرحد پار سے دہشت گردی میں ملوث 200 مشکوک ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان طویل عرصے سے سرحد پار سے دہشت گردی کا شکار ہے اور آئے روز میڈیا رپورٹس میں ایسے واقعات میں دونوں جانب سے جانی نقصان کا اعلان کیا جاتا ہے۔ 200 عسکریت پسندوں کو پکڑنے کی اطلاع گزشتہ ہفتے سامنے آئی۔
عالمی ادارے پاکستان سے کیے گئے وعدے پورے کریں۔اقوامِ متحدہ
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد نے طالبان حکومت سے مذاکرات کیے جس کی رپورٹ امریکی خبر رساں ادارے کی جانب سے سامنے آئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ طالبان نے ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ اپنی فورسز کو پاک فوج پر سرحد پار حملوں سے روکتے ہوئے ایسے حملوں کو غیر اسلامی اور حرام قرار دیتے ہوئے اور افغان عوام کو بھی ٹی ٹی پی سے تعاون نہ کرنے اور عطیات نہ دینے کی ہدایت کرچکے ہیں۔
پاکستان افغان طالبان سے سرحد پار سے دہشت گردی کے واقعات پر سفارتی سطح پر احتجاج کرچکا ہے جس پر طالبان حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔