افغان حکومت اور طالبان کا وفد امن مذاکرات کیلئے دوحہ پہنچ گیا، اہم پیشرفت متوقع

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغان حکومت اور طالبان کا وفد امن مذاکرات کیلئے دوحہ پہنچ گیا، اہم پیشرفت متوقع
افغان حکومت اور طالبان کا وفد امن مذاکرات کیلئے دوحہ پہنچ گیا، اہم پیشرفت متوقع

دوحہ: افغانستان کی حکومت اور افغان طالبان کا وفد کا امن مذاکرات کیلئے قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچ گیا ہے جس کے دوران افغان امن عمل میں اہم پیش رفت متوقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق افغان حکومت کی طرف سے 21 رکنی وفد کی قیادت معصوم ستانکزئی کر رہے ہیں جو افغانستان کے سابق انٹیلی جنس چیف رہے ہیں۔ دوسری جانب افغان طالبان کے وفد کی قیادت مولوی عبدالحکیم کر رہے ہیں جو طالبان کے چیف جسٹس اور گروپ چیف ہیبت اللہ اخونزادہ کے دستِ راست ہیں۔

افغانستان کی ہائی کونسل برائے قومی مفاہمت کے چیئر پرسن عبداللہ عبداللہ، امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو اور طالبان کے ڈپٹی لیٹر ملا برادر بھی افغان امن عمل کے مذاکرات میں شریک ہوں گے جبکہ امن مذاکرات خطے میں قیامِ امن کیلئے بے حد اہمیت کے حامل ہیں۔

قبل ازیں یہ توقع کی جارہی تھی کہ افغان امن عمل کے مذاکرات رواں برس مارچ میں ہوں گے تاہم مذاکرات میں تعطل اس وقت دیکھنے میں آیا جب قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں فروری میں دستخط کیے گئے معاہدے کے باوجود پیچیدگیاں سامنے آئیں۔

طالبان نے افغان فوج کے 1 ہزار قیدی جبکہ افغانستان کی حکومت نے 5 ہزار طالبان رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی تاہم یہ معاملہ تعطل کا شکار رہا، تاہم امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو افغان امن عمل کیلئے گزشتہ روز ہی دوحہ پہنچ گئے تھے جہاں انہوں نے امن مذاکرات کو  طویل ترین جنگ کے خاتمے کا تاریخی موقع قرار دیا۔ 

یہ بھی پڑھیں: پاک افغان سرحد پر پرتشدد کارروائیاں بڑھنا افسوسناک ہے، آئی ایس پی آر

Related Posts