نوجوان لڑکی سے محبت کی پینگیں اور! آر مادھون اور فاطمہ ثنا کی جذباتی فلم آپ جیسا کوئی دیکھنی چاہیے یا نہیں؟ تفصیلی جائزہ

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
ONLINE

آر مادھون اور فاطمہ ثنا شیخ کی فلم آپ جیسا کوئی نیٹ فلکس پر دستیاب ہے اور ابتدائی تبصرے سامنے آ چکے ہیں،فلم ایک غیر روایتی محبت، عمر کے فرق اور جذباتی ٹکراؤ جیسے پہلوؤں کو اجاگر کرتی ہے، یہ فلم کرن جوہر کی دھرماٹک انٹرٹینمنٹ کے بینر تلے بنائی گئی ہے اور اس کی ہدایت کاری وویک سونی نے کی ہے۔

اگرچہ فلم کا مرکزی خیال رومانوی ڈرامہ ہے مگر اس میں محبت کو تلاش کرنے اور اس پر قائم رہنے کا غیر معمولی طریقہ دکھایا گیا ہے جو مکمل جذباتی مکالمے کے بعد ہی ممکن ہوتا ہے۔

ڈیٹنگ ایپس کو فلم میں ایک علامت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ آر مادھون اور فاطمہ ثنا شیخ کی شخصیات کو ایک دوسرے کے برعکس دکھایا گیا ہے لیکن یہ مخالف صفات ایک دوسرے کی طرف مائل ہوتے ہیں جیسا سادہ خیال نہیں ہے۔

آر مادھون نے شریرینو تریپاٹھی کا کردار ادا کیا ہے جو سنسکرت کا استاد ہے، جذبات میں دبا ہوا اور خواہشات کو شرمندگی سمجھنے والا شخص ہے۔

وہ چالیس سال کا ہے اور فلم میں ایک فرانسیسی زبان کی استاد مدھو سے سے محبت کر بیٹھتا ہے جس کا کردار فاطمہ نے ادا کیا ہے۔ مدھو نئی نسل کی نمائندہ ہے، جو شریرینو جیسے قدامت پسند شخص کو جذباتی آزادی کی طرف دھکیلتی ہے۔

 

فلم میں تضاد دکھانے کے بجائے، دو نسلوں کے درمیان جذباتی حقیقتیں اور آزادی کی مختلف تعریفیں پیش کی گئی ہیں۔ جہاں ایک طرف شریرینو اپنی ہی الجھنوں میں الجھا ہے، وہیں مدھو زیادہ پر اعتماد اور موجودہ دنیا سے ہم آہنگ دکھائی دیتی ہے۔

چالیس سالہ مرد اور پچیس سے کچھ اوپر عمر کی عورت کے رشتے کو سماجی سوالات، اندرونی عدم اعتماد اور عمر کے فرق جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے لیکن فلم دکھاتی ہے کہ کس طرح دونوں کردار جذباتی ترقی سے اپنے خوف پر قابو پاتے ہیں، خود کو پہچانتے ہیں، اور پدرانہ نظام کو چیلنج کرتے ہیں۔

محبت کو فلم میں مرکزیت حاصل ہے مگر یہ محبت پہلی نظر کی نہیں بلکہ جذباتی پیچیدگی سے بھری دو شخصیات کے درمیان آہستہ آہستہ پروان چڑھتی ہے۔

ڈیٹنگ ایپس کا ذکر بھی گہرائی سے کیا گیا ہے، جہاں مدھو اس جدید ٹیکنالوجی کو قبول کرتی ہے جبکہ شریرینو اسے ناپسند کرتا ہے لیکن آخرکار اسی کے ذریعے نئے راستے کھولتا ہے۔ فلم میں یہ پہلو نہایت خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے۔

زیادہ تر ناظرین نے فلم کو ضرور دیکھنے کے لائق قرار دیا ہے جبکہ چند افراد نے اسے فلم راکی اور رانی کی پریم کہانی کا سست ورژن قرار دیا۔

کچھ ناظرین کو فلم میں جذباتی گہرائی کی کمی محسوس ہوئی لیکن اکثریت نے فلم کو محبت کے ایک عمر مناسب اور پدرشاہی کے خلاف نرم مزاحمت کے طور پر سراہا۔

Related Posts