رمضان میں کام نہ دینے کا شکوہ، ڈاکٹر عامر لیاقت کی روتے ہوئے پرانی ویڈیو دوبارہ وائرل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Aamir Liaquat's old video of being denied work in Ramadan surfaces again
ONLINE / FILE PHOTO

پاکستان میں رمضان نشریات کے بانی سمجھے جانے والے مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی ایک پرانی ویڈیو ایک بار پھر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

ویڈیو میں عامر لیاقت آبدیدہ نظر آ رہے ہیں اور شکوہ کر رہے ہیں کہ انہیں رمضان میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ یہ ویڈیو ان کی وفات سے چند ماہ قبل کی ہے، جب وہ مالی اور پیشہ ورانہ مشکلات کا سامنا کر رہے تھے۔

یہ ویڈیو اس وقت دوبارہ موضوع بحث بنی جب اداکارہ جویریہ سعود کی رمضان ٹرانسمیشن کے دوران عامر لیاقت کو خراج تحسین پیش کرنے کی ویڈیو سامنے آئی۔

 

سوشل میڈیا صارفین اس پر سخت ردعمل دے رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ جب عامر لیاقت زندہ تھے تو انہیں کام کرنے کی اجازت نہیں دی گئی لیکن اب ان کے انتقال کے بعد سب ان کے نام کو استعمال کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین پاکستان کے مشہور ٹی وی میزبان، سیاستدان، عالمِ دین اور اسکالر تھے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی شہرت مذہبی پروگراموں سے حاصل کی، خاص طور پر رمضان ٹرانسمیشن کی میزبانی میں وہ ایک نمایاں نام بن گئے۔

انہوں نے کئی نامور نیوز چینلز پر رمضان نشریات کی میزبانی کی، جہاں ان کے منفرد انداز، مذہبی گفتگو اور عوامی انداز کو بے حد سراہا گیا۔ وہ پاکستان کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے رمضان ٹرانسمیشن میزبانوں میں شامل رہے۔

اپنی زندگی کے آخری دنوں میں وہ کئی ذاتی اور پیشہ ورانہ تنازعات کا شکار رہے۔ ان کی زندگی اور شخصیت ہمیشہ خبروں میں رہیں لیکن ان کا انجام انتہائی افسوسناک تھا۔ جون 2022 میں وہ کراچی میں اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے اور ان کی موت کو آج بھی ایک پراسرار واقعہ سمجھا جاتا ہے۔

Related Posts