کراچی:مرحوم اینکرعامر لیاقت کی تیسری اہلیہ، ٹک ٹاکر دانیہ ملک کی والدہ نے کہاہے کہ عامر لیاقت کی وفات کسی ڈپریشن یا ذہنی تناؤ کے سبب نہیں ہوئی،5جون کو ہماری صلح ہو چکی تھی، عامر لیاقت خوش اور بہتر محسوس کر رہے تھے،عامر لیاقت کو پیسوں کے لیے قتل کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ عامر لیاقت کے موبائل کا فرانزک کروایا جائے، فرانزک سے سارا سچ سامنے آ جائے کہ پیسہ کہاں گیا۔مرحوم اینکرعامر لیاقت کی تیسری اہلیہ، ٹک ٹاکر دانیہ ملک کی والدہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر نئے دعوے اور انکشافات کیے گئے ہیں۔
ٹک ٹاکر دانیہ ملک عامر لیاقت کی موت کے بعد سے سوشل میڈیا سے دور اور عدت میں ہیں، ان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ انسٹاگرام بھی بند ہے۔دانیہ ملک کی والدہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر متعدد ویڈیوز شیئر کی ہیں جن میں انہوں نے عامر لیاقت کی پہلی سابقہ اہلیہ، ڈاکٹر بشری اقبال پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی ہے۔
دانیہ ملک کی والدہ سلمیٰ نے دعویٰ کیا ہے کہ عامر لیاقت نے پی ٹی آئی چھوڑ دی تھی، انہیں اسلام آباد میں 40 کروڑ روپے ملے تھے، یہ پیسہ کہاں سے آیا تھا کس نے دیا تھا یہ تو انہیں معلوم نہیں مگر عامر لیاقت نے 40 کروڑ وصول کیے تھے، ان کے کسی ایک اکاؤنٹ میں 3 کروڑ اب بھی موجود ہوں گے باقی پیسے گھر میں ہوں گے۔
ویڈیومیں دانیہ کی والدہ کے ہاتھ میں ایک پرچہ بھی دیکھا جا سکتا ہے،جس میں وہ بتارہی ہیں کہ اس میں عامر لیاقت کے موبائل کی تفصیلات ہیں، انہوں نے اس پیسے کی ناصرف تصویریں لی تھیں بلکہ لین دین بھی کی تھی۔
دانیہ ملک کی والدہ نے اپنے ویڈیو بیانات میں عدالتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ عامر لیاقت کے موبائل کا فرانزک کروایا جائے، فرانزک سے سارا سچ سامنے آ جائے کہ پیسہ کہاں گیا اور آیا عامر لیاقت کو پیسوں کے لیے کس نے قتل کیا۔
سلمیٰ نے اپنے ویڈیو بیانات میں عامر لیاقت کی پہلی سابقہ اہلیہ بشری پر الزام لگایا ہے کہ جب ساری دنیا عامر لیاقت کو ستا رہی تھی اس وقت بشری اقبال یا ان کے بچے کہاں تھے، برے وقتوں میں کبھی کسی بچے یا بیوی نے عامر لیاقت کا ساتھ نہیں دیا۔
انہوں نے کہاکہ عامر لیاقت کی وفات کسی ڈپریشن یا ذہنی تناؤ کے سبب نہیں ہوئی، 5 جون کو ہماری صلح ہو چکی تھی، عامر لیاقت خوش اور بہتر محسوس کر رہے تھے۔اب عامر لیاقت کی وفات کے بعد بچے اور بیوی ایک رٹ لگائے ہوئے ہیں کہ پوسٹ مارٹم سے میت کو تکلیف ہوگی، عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم سے ہی سچ سامنے آئے گا۔
ہمیں ہمارے قریبی رشتہ دار، ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ عامر لیاقت کا بازو اور پسلیاں ٹوٹی ہوئیں تھیں۔والدہ دانیہ ملک نے اپنے دعوؤں میں مزید کہا کہ دانیہ ملک اور عامر لیاقت کی صلح ہو چکی تھی، 9 جون کو وفات ہوئی اور 5 کو یہ طے ہو چکا تھا کہ میری اہلیہ اور ساس (دانیہ ملک اور ان کی والدہ)میرے پاس آ جائیں یا میں آجاتا ہوں۔
دانیہ کی والدہ نے کہا کہ بشریٰ اقبال کے پاس جس مہنگے ترین گھر کی فائل تھی وہ بھی عامر لیاقت کو واپس مل چکی تھی، بس پھر 4 دن کے بعد عامر لیاقت کا قتل ہو گیا تھا۔عامر لیاقت نے دانیہ کو میسج کیا تھا کہ اب ہم دونوں ایک ہونے جا رہے ہیں اور ایک اچھی زندگی گزاریں گے۔
مزید پڑھیں:عدالت نے عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانیکا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا