راولپنڈی کی خاتون امیر لوگوں کو بلیک میل کرکے پیسے بٹورنے لگی، پولیس کو بھی حصہ جانے لگے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی کی خاتون امیر لوگوں کو بلیک میل کرکے پیسے بٹورنے لگی، پولیس کو بھی حصہ جانے لگے
راولپنڈی کی خاتون امیر لوگوں کو بلیک میل کرکے پیسے بٹورنے لگی، پولیس کو بھی حصہ جانے لگے

راولپنڈی میں خاتون، صاحب حیثیت افراد کو بلیک میل کرکے لاکھوں روپے بٹورے لگی ، پولیس اور پراپرٹی ڈیلرز مافیا بھی ساتھ مل گئے۔

ایم ایم نیوز کے ذرائع کے مطابق راولپنڈی سے تعلق رکھنے والی خاتون خیر النساء کی صاحب حثیت افراد کو مبینہ طور پر ہراساں کرکے رقم بٹورنے کا دھندہ شروع کر رکھا ہے۔ خاتون کے ساتھ پراپرٹی ڈیلرز مافیا بھی شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق خاتون نے عثمان مرزا طرز کا گروپ بنا رکھا ہے۔ خیرالنساء اور نوسرباز گروپ پولیس سے سازباز کر کے امیر ترین  لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا لیتے ہیں۔  ہیں پھر ان پر زنا کی ایف آئی آر درج کراتے ہیں اور بھاری رقم بٹور کر صلح کر لیتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون پر اسلام آباد کے وومن تھانے میں شراب فروخت کرنے کا مقدمہ درج ہے لیکن ابھی تک خاتون کو پولیس نے گرفتار نہیں کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون خیرالنسا نے اسلام آباد کے تین مختلف تھانوں میں اسلام آباد کے کھاتے پیتے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں پر زنا کاری کا الزام لگا کر مقدمات درج کرارکھے ہیں۔

تھانہ گولڑہ میں فیضان نامی شخص کے خلاف ایف آئی آر نمبر مقدمہ نمبر 387/21 دفعہ 376 کا کیس درج کرایا اسی طرح تھانہ لوی بھیر میں ایف آئی آر نمبر 0001787/21 عمیر کامل کے خلاف زناکاری کی ایف آئی آر درج کرائی ہوئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نوسربازوں کا گروپ امیر زادوں کو اپنے جال میں میں پھانس کر لاکھوں روپے بٹور لیتا ہے جس میں پولیس کو بھی حصّہ دیا جاتا ہے۔

تین مختلف واقعات ایک ہی خاتون کے ساتھ پیش آئے ہیں اور حیرت کی بات ہے کہ جبکہ وقوعہ بھی ایک ہی طرح کا ہے۔ ایف آئی آر بھی اسی طرح زنا بالجبر کی کاٹی گئی ہے۔

اس حوالے سے جب ایم ایم نیوز کے نامہ نگار نے خاتون خیرالنساء سے موقف لینے کے لیے فون کیا تو وہ بدتمیزی کرنے لگے اور کہنے لگیں میرے کیسز کورٹ میں ہیں، میں آپ کو  موقف دینے کی پابند نہیں ہوں۔

دوسری جانب جڑواں شہروں کے عوام کا کہنا ہے کہ عثمان مرزا ٹائپ کے  نوسرباز گروپ کو روکا جائے۔ تحقیقات کر کے ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ سادہ لوح افراد ان کے جھانسے میں نہ آ سکیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ کیسز وفاقی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آئی جی پولیس اسلام آباد ان کیسز کی انکوائری کسی ایماندار افسر سے کرائیں اور نوسرباز گروپ میں شامل کرداروں کو سزا دلوائیں اور لوگوں کی لوٹی ہوئی رقم واپس دلوائیں۔

Related Posts