اسٹینفرڈ: نابینا افراد کے لئے خوشی کی خبر سامنے آگئی، اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کارنامہ انجام دیتے ہوئے خودکار گاڑیوں والی ٹیکنالوجی کو نابینا افراد کی چھڑی میں سمودیا ہے۔
اس چھڑی کی خصوصیت یہ ہے کہ سائنسدانوں نے اس میں ایک پہیہ بھی لگادیا ہے، جس سے نابینا افراد میں چلنے کی رفتار تیز ہوجاتی ہے اور انہیں اس سے چلنے میں مدد ملتی ہے۔
نابینا افراد کی سہولت کے لئے بنائی گئی یہ چھڑی لائٹ ڈٹیکشن اینڈ رینجنگ (لیڈار) ٹیکنالوجی سے اپنے امور انجام دیتی ہے، جو اسمارٹ چھڑی کا دل و دماغ ہے۔ اس کی بدولت چھڑی اطراف کو دیکھتی ہے اور کسی رکاوٹ کی صورت میں مالک کو آگاہ کرتی ہے۔
اس جدید چھڑی کو جب نابینا افراد پر آزمایا گیا تو ان کے چلنے کی رفتار میں بھی 1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، چھڑی کے کنارے پر ایک افقی پہیہ لگا ہے جو دائیں بائیں چلتا رہتا ہے۔جس سے نابینا افراد کو چلنے میں مدد ملتی ہے۔
دیکھا جائے تو اس چھڑی کی قیمت بہت زیادہ ہے جو 400 ڈالر رکھی گئی ہے لیکن کم خرچ ہونے کی صورت میں دنیا کے25 کروڑ ایسے افراد کا بھلا ہوسکتا جو مکمل یا جزوی نابینا پن کے شکار ہیں۔
انجینئرز کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ایجاد کو سادہ چھڑی سے بڑھ کر بنانا چاہتے ہیں۔تاکہ وہ ایک سادہ چھڑی سے زیادہ کارآمد ثابت ہو، انہوں نے بتایا کہ ہماری ایجاد یہ بھی بتاتی ہے کہ سامنے پتھر یا میز اور اس سے کس طرح محفوظ رہنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: نابینا شخص کا فیس بک کے ذریعے 21 سال بعد خاندان سے رابطہ ہوگیا