شہری نے شوق ہی شوق میں گاڑی کے بونٹ کو مچھلیوں کے ایکوریم میں تبدیل کر دیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد صارفین نے تعریف کے بجائے شہری کو شدید تنقید کا نشانہ بنا دیا۔
یہ واقعہ چین کی لیاوننگ صوبے کے شہر شین یانگ کا ہے جہاں گاڑی کے مالک نے اس عمل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مچھلیاں پکڑنے گیا تھا لیکن بالٹی گھر بھول آیا۔ لہٰذا اس نے موقع پر ہی ’دلچسپ ویڈیو‘ بنانے کی غرض سے گاڑی کے بونٹ میں پانی ڈال کر مچھلیاں رکھ دیں۔ اس کا کہنا تھا کہ یہ سب کھڑی ہوئی گاڑی میں کیا گیا اور ٹریفک میں گاڑی نہیں چلائی گئی۔
تاہم، سوشل میڈیا صارفین اور عوام نے اس حرکت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ بہت سے صارفین نے اس عمل کو مچھلیوں کے ساتھ ظلم قرار دیا۔ ایک صارف نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’گرمی کی وجہ سے یہ مچھلیاں خود بخود باربی کیو ہو جائیں گی۔‘ جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’گاڑی کے انجن کا درجہ حرارت عام طور پر 195 سے 220 فارن ہائٹ ہوتا ہے، گویا مچھلیاں پہلے ہی سے اوون میں ہیں۔‘
حیوانی حقوق کے کارکنوں نے بھی اس عمل کی مذمت کی، اسے ’آہستہ موت‘ اور ’اذیت ناک قید‘ سے تشبیہ دی۔ ان کے مطابق محدود پانی، گھٹن، شور اور گرمی مچھلیوں کیلئے شدید تکلیف دہ ماحول فراہم کرتے ہیں، جو غیر انسانی رویے کے مترادف ہے۔
شینیانگ کی ٹریفک پولیس نے بھی اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے گاڑی کو غیر قانونی ترمیم کا حامل قرار دیا۔ پولیس کے مطابق اس طرح کی ترمیم شدہ گاڑیوں کو سڑک پر چلانا ممنوع ہے اور ایسا کرنا ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
اگرچہ مالک نے اس عمل کو ایک مذاق اور وقتی تفریح قرار دیا، لیکن اس واقعے نے اخلاقی، قانونی اور سماجی حدود پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔