کالعدم تنظیم داعش یا دولت اسلامیہ خراسان کے انٹیلی جنس سربراہ قاری فتح اورداعش برصغیر کے سربراہ اور بھارت کو مطلوب سابق کشمیری مجاہد اعجاز امین آہنگر کو کابل میں ہلاک کردیا گیا۔
اعجاز آہنگر کی ہلاکت کی خبریں گزشتہ ایک ہفتے سے زیر گردش تھیں اب طالبان کی افغان حکومت نے باقاعدہ طورپراس کی تصدیق کردی ہے۔
ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نےمیڈیا کو جاری بیان میں بتایا کہ افغانستان میں مختلف شدت پسند کارروائیوں میں ملوث شدت پسند تنظم داعش کی افغانستان شاخ کے انٹیلیجنس چیف کو کابل میں ایک آپریشن کے دوران ہلاک کردیا گیاہے۔
ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق قاری فتح کو کابل کی شاہراہ ذاکرین کی ایک گلی میں افغان اسپیشل فورسزکے آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا، وہ سفارتی مشن، مساجد اور دیگرتنصیبات پرحملوں میں ملوث تھا۔
Intelligence and Military Chief of Khawarij corruptors killed.https://t.co/JPt6vN8MnJ pic.twitter.com/uUozFJy3CL
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) February 27, 2023
بیان میں مزید بتایا گیا کہ 22 فروری کو آپریشن کے دوران داعش برصغیرکے ہلاک کیے جانے والے اہم کمانڈروں میں تنظیم کے برصغیرچیپٹرکا سربراہ اعجازآہنگر بھی شامل ہے۔
یہ دولت اسلامیہ کے خلاف افغان طالبان کی اہم ترین کارروائی ہے۔
تقریباً 25 سال سےبھارت کومطلوب اعجازآہنگرعرف ابوعثمان الکشمیری کا نام جنوری 2023 میں دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔
اس سے قبل حرکت الجہاد نامی تنظیم سے وابستہ اعجاز آہنگرنے 2015 میں دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیارکی تھی، بھارتی حکومت کے مطابق وہ مقبوضہ کشمیر میں تنظیم کیلئے لوگوں کو بھرتی کرتا تھا۔
طالبان کی عبوری حکومت سے قبل اعجاز آہنگرافغان جیل میں تھا تاہم 2021 میں کابل پرطالبان کنٹرول کےبعد جیل سے فرار ہوگیا تھا۔
بھارتی وزرات داخلہ کی جانب سے جنوری 2023 میں جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ اعجازآہنگرالقاعدہ سمیت دیگرشدت پسند تنظیموں کے ساتھ رابطے میں تھا، جسے دولت اسلامیہ کی جانب سے بھارت کیلئے آن لائن بھرتی سیل کا سربراہ مقررکیا گیا تھا۔ شدت پسندی کو فروغ دینے پر اعجاز آہنگر نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ دولت اسلامہ خراسان چیپٹرمیں افغانستان سمیت پاکستان وبھارت شامل ہیں اورتنظیم کی جانب سے خطے کو خراسان کا نام دیا گیا ہے۔