افغان طالبان نے بھارت کو مطلوب سابق کشمیری جہادی کمانڈر مار دیا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کالعدم تنظیم داعش یا دولت اسلامیہ خراسان کے انٹیلی جنس سربراہ قاری فتح اورداعش برصغیر کے سربراہ اور بھارت کو مطلوب سابق کشمیری مجاہد اعجاز امین آہنگر کو کابل میں ہلاک کردیا گیا۔

اعجاز آہنگر کی ہلاکت کی خبریں گزشتہ ایک ہفتے سے زیر گردش تھیں اب طالبان کی افغان حکومت نے باقاعدہ طورپراس کی تصدیق کردی ہے۔

ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نےمیڈیا کو جاری بیان میں بتایا کہ افغانستان میں مختلف شدت پسند کارروائیوں میں ملوث شدت پسند تنظم داعش کی افغانستان شاخ کے انٹیلیجنس چیف کو کابل میں ایک آپریشن کے دوران ہلاک کردیا گیاہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق قاری فتح کو کابل کی شاہراہ ذاکرین کی ایک گلی میں افغان اسپیشل فورسزکے آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا، وہ سفارتی مشن، مساجد اور دیگرتنصیبات پرحملوں میں ملوث تھا۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ 22 فروری کو آپریشن کے دوران داعش برصغیرکے ہلاک کیے جانے والے اہم کمانڈروں میں تنظیم کے برصغیرچیپٹرکا سربراہ اعجازآہنگر بھی شامل ہے۔

یہ دولت اسلامیہ کے خلاف افغان طالبان کی اہم ترین کارروائی ہے۔

تقریباً 25 سال سےبھارت کومطلوب اعجازآہنگرعرف ابوعثمان الکشمیری کا نام جنوری 2023 میں دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

اس سے قبل حرکت الجہاد نامی تنظیم سے وابستہ اعجاز آہنگرنے 2015 میں دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیارکی تھی، بھارتی حکومت کے مطابق وہ مقبوضہ کشمیر میں تنظیم کیلئے لوگوں کو بھرتی کرتا تھا۔

طالبان کی عبوری حکومت سے قبل اعجاز آہنگرافغان جیل میں تھا تاہم 2021 میں کابل پرطالبان کنٹرول کےبعد جیل سے فرار ہوگیا تھا۔

بھارتی وزرات داخلہ کی جانب سے جنوری 2023 میں جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ اعجازآہنگرالقاعدہ سمیت دیگرشدت پسند تنظیموں کے ساتھ رابطے میں تھا، جسے دولت اسلامیہ کی جانب سے بھارت کیلئے آن لائن بھرتی سیل کا سربراہ مقررکیا گیا تھا۔ شدت پسندی کو فروغ دینے پر اعجاز آہنگر نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ دولت اسلامہ خراسان چیپٹرمیں افغانستان سمیت پاکستان وبھارت شامل ہیں اورتنظیم کی جانب سے خطے کو خراسان کا نام دیا گیا ہے۔

Related Posts