راولپنڈی:تھانہ پیرودھائی کی حدود چھتی قبرستان پیر ودھائی اسٹاپ کی رہائشی مدرسہ کی طالبہ کو مدرسہ کے مہتمم نے 16 اگست کو درندگی کا نشانہ بنایا اور موقع واردات سے فرار ہوگیا اور اب عبوری ضمانت کرا کر سرعام گھوم رہا ہے۔ متاثرہ خاندان پر کیس واپس لینے کیلئے دباؤ۔
ایم ایم نیوز سے متاثرہ بچی کی والدہ نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میری بچی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے،میڈیکل رپورٹ میں واضح طور پر زیادتی ثابت ہو چکی ہے،لیکن مجھے مدرسے کی انتظامیہ کی طرف سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ صلح کرو اور مارکیٹ میں افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں کہ میں نے پیسے لے کر صلح کر لی ہے۔
متاثرہ لڑکی کی والدہ کا کہنا تھا کہ میں واضح طور پر بتانا چاہتی ہوں کہ نہ تو میں نے پیسے لیے ہیں اور نہ ہی میں نے صلح کی ہے اور نہ ہی میں صلح کروں گی،مجھے انصاف چاہیے،میری بیٹی صدمے سے دوچار ہے وہ سنبھل ہی نہیں پارہی،اسکی حالت بہت غیر ہو چکی ہے۔
پولیس رات کو بیٹی کو تھانے میں بلا کر بے ہودہ سوالات کرتی ہے جو کہ ناقابل بیان ہے،مجھے دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ تم نے کیس رجسٹرڈ کراکر غلطی کی ہے،کیس واپس لے لو ورنہ تمہارا گھر دھماکے سے اڑا دیں گے۔
جب میری بیٹی سے قاری نے زیادتی کی تو پھر اس کے بعد اس کو دھمکیاں دیتا رہا کہ اگر اس کے بارے میں کسی کو بتایا تو تمہیں جان سے مار دیں گے،تمہارے ٹکڑے ٹکڑے کر کے تمہیں نالہ لئی میں پھینک دیں گے،مدرسے میں جو عورت ہے وہ قاری کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔
وہ بدکارعورت بچیوں کو بہلا پھسلا کر قاری کو پیش کرتی ہے،جو لڑکی ان کی بات نہیں مانتی اس پر تشدد کیا جاتا ہے،پھر ان لڑکیوں کو علیحدہ کمرے میں قید کر لیا جاتا ہے،یہ سب باتیں میری بیٹی نے مجھے بتائی ہیں،نہ جانے کتنی بچیوں کی عصمت دری کی گئی ہوگی۔
میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے اپیل کرتی ہوں کہ مجھے آپ سے انصاف چاہیے اپنی بیٹی کے لئے، مدرسے کی ٹیچر قاری کے ساتھ ملی ہوئی ہے یہ عورت سارے جرم میں برابر کی شریک ہے اس کو بھی انہی دفعات کے تحت سزا دی جائے۔
لڑکی کی والدہ نے کہا کہ بے شک مجھے مار ڈالیں لیکن میں کیس سے پیچھے نہیں ہٹوں گی،کیا عزت کی کوئی قیمت ہوتی ہے؟میں اپنی بیٹی کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کے لیے تیار ہوں، سیاسی ورکرز،مدرسے کی انتظامیہ اور تھانہ پیرودھائی کی پولیس سب مل کر کے کیس کو کمزور کرنے میں مصروف ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بااثر ملزمان 16 سالہ مسیحی لڑکی کو گھر سے اٹھاکرلے گئے