کابل: امریکا اور اتحادی ملک برطانیہ نے طالبان پر جنوبی افغانستان کے ایک قصبے کے سرحدی علاقے میں قتل و غارت اور جنگی جرائم کا الزام عائد کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی و برطانوی سفارت خانوں کا کہنا ہے کہ طالبان نے جنوبی افغانستان کے سرحدی علاقے میں حال ہی میں پاکستان کی سرحد کے قریب پکڑے گئے شہریوں کو بدلے کیلئے قتل کرکے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں امن خطے کی ترقی کا ضامن ہے، آرمی چیف
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی سفارت خانے نے الزام عائد کیا کہ طالبان نے قندھار کے علاقے اسپن بولدک میں درجنوں شہریوں کو قتل کردیا ہے جو جنگی جرائم کا مظہر ہے۔ یہی بیان برطانوی سفارت خانے کی جانب سے بھی منظرِ عام پر آیا۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ شہریوں کا قتل جنگی جرائم کا پیش خیمہ ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہئیں اور طالبان جنگجوؤں اور کمانڈرز کو قتلِ عام کا ذمہ دار قرار دیا جانا چاہئے جسے کنٹرول کرنا ہوگا۔
پیغام میں امریکی سفارت خانے نے مزید کہا کہ طالبان قیادت کو چاہئے کہ اپنے جنگجوؤں کے جرائم پر انہیں سزا دے۔ اگر جنگجوؤں کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا تو بعد میں افغان طالبان افغانستان میں حکومت بھی قائم نہیں کرسکیں گے۔
(2/2) The Taliban's leadership must be held responsible for the crimes of their fighters. If you cannot control your fighters now, you have no business in governance later. Read more here: https://t.co/jKiovuozJK
— U.S. Embassy Kabul (@USEmbassyKabul) August 2, 2021
قبل ازیں امریکی وزیرِ خارجہ انتھونی بلنکن کہہ چکے ہیں کہ امریکا سے وابستہ افغان شہریوں کیلئے ہم ایک نیا پناہ گزین پروگرام شروع کر رہے ہیں جبکہ طالبان کے مظالم کی خبریں انتہائی پریشان کن اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں۔
حال ہی میں افغان ائیر فورس کے پائلٹس کے قتل کا اعترافی بیان سامنے آنے کے بعد امریکی حکومت نے طالبان پر شدید تنقید کی۔ محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کہہ چکے ہیں کہ دنیا افغانستان میں ایسی حکومت قبول نہیں کرے گی جو بنیادی انسانی حقوق کا احترام نہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان طالبان کو طاقت کے ذریعے افغانستان پر قبضے سے روکے، امریکا