متعدد سوشل میڈیا صارفین کی طرح وزیرِ اعظم کے بیان پر پاکستانی شوبز کے ستاروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے جس میں عمران خان نے خواتین کے کپڑوں کو جنسی زیادتی کے جرائم سے منسلک کیا اور کہا کہ اگر خواتین کم کپڑے پہنیں تو مرد اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ سکتے۔
اپنے بیان میں وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ اگر کوئی خاتون بہت کم کپڑے پہنے تو اس کا اثر ضرور ہوتا ہے، جب تک کہ دنیا کے تمام مرد روبوٹ نہ بن جائیں، یہ اثر ضرور ہوگا، کیونکہ یہ ایک فطری سی بات ہے۔
عدنان صدیقی
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اداکار عدنان صدیقی نے جنسی زیادتی کے شکار افراد کو جرائم کا ذمہ دار قرار دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر تمام کسان وزیرِ اعظم کی طرح سوچیں تو وہ فصلیں تباہ کرنے والے کیڑوں کو مارنے کیلئے ادویات نہیں چھڑکیں گے۔
اپنے پیغام میں اداکار عدنان صدیقی نے کہا کہ کسان یہ سوچیں گے کہ کیڑے چونکہ فصلوں کو پسند کرتے ہیں، اس لیے ادویات نہیں چھڑکنی چاہئیں جبکہ کیڑے فصلوں کو پسند نہیں بلکہ تباہ کرتے ہیں۔ جنسی زیادتی کا شکار افراد کو الزام دینا بند کیجئے۔
If all farmers thought like PMIK, they would never spray pesticides on their crops. Because pests like crops. Pests devour crops. #stopvictimblaming
— Adnan Siddiqui (@adnanactor) June 22, 2021
عائشہ عمر
فوٹو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹا گرام پر اپنے پیغام میں اداکارہ عائشہ عمر نے بھی وزیرِ اعظم کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے 2 تصاویر شیئر کیں اور واضح کیا کہ جنسی زیادتی کا شکار افراد کے اہم کیسز میں جرم کا نشانہ بننے والوں نے کم کپڑے نہیں پہنے تھے۔
عثمان مختار
وزیرِا عظم عمران خان کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے اداکار عثمان مختار نے کہا کہ جنسی زیادتی ، جنسی زیادتی ہوتی ہے، اس کیلئے کوئی توجیہہ بیان نہیں کی جاسکتی اور نہ ہی یہ جرم اس لیے ہوتا ہے کہ کسی خاتون نے کم کپڑے پہن رکھے ہیں۔
صنم سعید 
معروف اداکارہ صنم سعید نے وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کو اپنا پیغام وزیرِ اعظم تک پہنچانے کی گزارش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو ان مردوں، خواتین اور بچوں کی ایک فہرست مہیا کیجئے جن کے ساتھ لباس کی تمیز کیے بغیر جنسی زیادتی کی گئی، تاکہ اس طرح کے بیانات دوبارہ سننے کو نہ ملیں۔
Dear @ShireenMazari1 please draw up a list for IK, of men, women and children raped everyday regardless of how they were dressed so that these outrageous and problematic statements are never made again.
— Sanam Saeed (@sanammodysaeed) June 23, 2021
زاہداحمد 
جنسی زیادتی پر وزیرِ اعظم کے بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اداکارہ زاہد احمد نے کہا کہ جب گھریلو تشدد، ہراسگی یا جنسی زیادتی کے جرائم سامنے آتے ہیں تو زیادہ تر مرد معذرت خواہانہ رویہ اپناتے ہوئے کہتے ہیں کہ خاتون نے مجھے جرم پر مجبور کردیا تھا جو ایک بزدلانہ فعل ہے۔
Blaming others for actions committed by an individual is the most coward way of dealing with a problem. This statement is like an excuse that its OK to end a temptation trigger by rape instead of taking ownership of one’s OWN thoughts and actions
— Zahid Ahmed (@zahidahmed_) June 22, 2021
The apologetic behaviour most boys grow up with thats ends up with ’she made me do it’ when it comes to domestic violence, abuse, cat-calling, rape and all sorts of bud – ilhlaaqi! We need to be responsible men & need to raise responsible-aware boys! https://t.co/MkuphEYZNe
— Zahid Ahmed (@zahidahmed_) June 22, 2021
عثمان خالد بٹ
ڈرامہ سیریل چپکے چپکے میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے فنکار عثمان خالد بٹ نے کہا کہ جو کچھ وزیرِ اعظم نے فرمایا، وہ مجھے پسند نہیں آیا۔ جنسی زیادتی کے شکار افراد کو ہی موردِ الزام ٹھہرانے پر ایسے مظلوم لوگوں کے اہلِ خانہ جرائم رپورٹ ہی نہیں کرتے۔
When the outrage – and the outrage over the outrage – dies, I hope we can focus our energies on the culture of shame, misogyny and societal victim-blaming that leads to (as Khan saab pointed out) families of victims not reporting abuses because they are ‘so embarrassed.’
— Osman Khalid Butt (@aClockworkObi) June 23, 2021
یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں کا بس چلے تو ہر تصویر پرفلٹر لگا کر گورے ہوجائیں۔غناء علی