موجودہ بجٹ پاس ہونے کے بعد بجلی،گیس سمیت تیل بھی مہنگا ہوگا،احسن اقبال

کالمز

zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال کا کورونا ٹیسٹ پھر مثبت آگیا
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال کا کورونا ٹیسٹ پھر مثبت آگیا

اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ دو ماہ پہلے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے وزیر خزانہ آج جنت کی تصویر پیش کررہے ہیں،بجٹ میں کوئی بھی ہدف رکھا جا سکتا ہے، بجٹ پاس ہونے کے بعد بجلی گیس سمیت تیل مہنگا ہوگا۔

حکومت ٹیکس ریونیو کا ہدف حاصل نہیں کرسکے گی،اچھی بری حکومتیں آتی رہتی ہیں، ہمیں اپنا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے،ہم ابھی تک براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو 2 ارب ڈالر سے اوپر نہیں لے جا سکے، پاکستان میں 25 سے 30 ارب ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری آسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں 5 سالہ منصوبہ دیا، 2013 میں ترجیحات طے کیں، ہم 2018 سے 2023 تک کا معاشی ترقی کا بلیو پرنٹ حکومت کے لیے چھوڑ کر گئے تھے،دنیا کا کوئی ایسا ملک نہیں کی جس کا وزیراعظم بین الاقوامی فورم پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے بدنام کرے۔

انہی الزامات کے باعث بین الاقوامی سرمایہ کار اس ملک سے جاچکا ہے،جب گھر کا مالک ایسے کہے گا تو پھر کون اس گھر میں رہے گا۔ منگل کو آئندہ مالی سال کے بجٹ پربحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پچھلے تین سالوں میں جب بھی اپوزیشن نے تحفظات کیا اظہار کیا تو حکومت نے نہیں مانا۔

ہم نے کہا کہ بجٹ خسارہ ہوگا اور مہنگائی آئے گی،وہی ہوا بجٹ خسارہ ہوا اور مہنگائی آئی۔احسن اقبال نے کہاکہ حکومت ٹیکس ریونیو کا ہدف حاصل نہیں کرسکے گی،جی ڈی پی کی گروتھ ریٹ کا ہدف بھی مصنوعی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ پاس ہونے کے بعد بجلی گیس سمیت تیل مہنگا ہوگا،ان ڈائریکٹ ٹیکسز سے پیسہ اکھٹا کیا جاے گا۔

احسن اقبال نے کہاکہ گزشتہ تین سالوں میں بجٹ پیش ہوتا ہے ہم نے جو بھی تحفظات کرتے رہے وہ سچ ثابت ہوتے رہے،گزشتہ تین سال میں حکومت ٹیکس کا ہدف حاصل نہیں کرسکی۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے منی بجٹس کے حوالے سے خبردار کیا حکومت نے تردید کی مگر ہوا وہی جو اپوزیشن نے کہا۔ انہں نے کہاکہ ساڑھے آٹھ نو فیصد پر بجٹ خسارہ چلا جائیگا،اس بجٹ کی منظوری کے ساتھ ہی گیس، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونگی،بلواسطہ ٹیکس لگا کر پھر عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ آج نئی نسل سوال کرتی ہے کہ کیا پاکستان جمہوری طور پر مضبوط ہے؟،21 ویں صدی میں قوموں کی خوشحالی، خود داری کا انحصار اقتصادی پالیسی پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے۔

احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری بمشکل 2017ء میں تین ارب ڈالر تک ایف آئی ڈی لے کر گئے مگر اب پھر ڈیڑھ ارب ڈالر پر آگیا ہے،ایسی صورت میں کیسے ہم ایکسپورٹ بڑھائیں گے، ویت نام اور برما بھی ہم سے آگے ہیں۔

ہمیں اس کے حوالے سے اپنے کلامیٹک سسٹم کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ابھی تک براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو دو ارب ڈالر سے اوپر نہیں لے جا سکے،پاکستان میں 25 سے 30 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری آ سکتی ہے۔