راولپنڈی: راولپنڈی دریا سواں کے قریب نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ڈکیتی کی واردات میں راولپنڈی اور اسلام آباد پولیس میں حدود کا تنازعہ پیدا ہو گیا، دو روز گزر جانے کے بعد بھی واردات کا مقدمہ درج نہ ہوسکا۔
سلطان الدین نے بتایا کہ جمعہ کو صبح ساڑھے نو بجے سفید گاڑی جس میں چار مسلح ڈاکو سوار تھے،جو گھر میں داخل ہوئے،جنہوں نے بزرگ بیمار ماں باپ اور بیوی کو اسلحہ کی نوک پر یرغمال بنا کر زدوکوب کیا۔
اسی دوران ملزمان نے گھر کی تمام الماریوں کا سامان باہر پھینک دیا اور گھر میں موجود ایک لاکھ روپے نقدی اور دیگر زیورات بیگ میں ڈال کر ساتھ لے گئے، سلطان الدین کا کہنا ہے کہ گھر میں ڈکیتی کی واردات کی اطلاع فوری طور پر پولیس کی گئی۔
جس کے بعد راولپنڈی تھانہ مورگاہ پولیس اور ایس پی پوٹھوہار سیدعلی موقع پر پہنچے تو واردات پر بات کرنے کی بجائے حدود کا تنازعہ کھڑا کر دیا، پولیس افسران کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ اسلام آباد کے تھانہ سہالہ میں لگتا ہے۔
گھر کے سربراہ سلطان الدین کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس بھی گلی تک آئی اور یہ کہہ کر معاملہ ختم کر دیا کہ یہ علاقہ راولپنڈی کے تھانہ مورگاہ کی حدود میں آتا ہے لیکن دو روز گزر جانے کے باوجود بھی کسی پولیس اہلکار نے نہ تو گھر کے اندر آکر موقع واردات کا معائنہ کیا اور نہ ہی مقدمہ درج کیا۔
متاثرہ خاندان نے مقامی پولیس کی جانب سے گھر میں ڈکیتی کی واردات کی تحقیقات کی بجائے حدود کا تنازعہ کھڑا کرنے پر وزیراعظم عمران خان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔