سی ایم او ویسٹ کی اجارہ داری کے باعث مڈوائفری اسکول کا نظام درہم برہم

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سی ایم او ویسٹ کی اجارہ داری کے باعث مڈوائفری اسکول کا نظام درہم برہم
سی ایم او ویسٹ کی اجارہ داری کے باعث مڈوائفری اسکول کا نظام درہم برہم

کراچی: کالعدم سائٹ ٹاؤن منگا پیر میں قائم خدیجہ الکبریٰ کمیونٹی مڈوائفری اسکول میں سی ایم اوویسٹ اور اس کی ٹیم کی مداخلت اور کرپشن سے اسکول کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

گزشتہ 10 سال سے ایڈمنسٹریٹر کو غیر متحرک کر کے غیر قانونی دھندوں اور کرپشن کے لیے منگو پیر میٹرنٹی ہوم کی ایک 17 گریڈ کی نرس پروین اللہ رکھا کو انچارج کے عہدے سے نوازاہ گیا تھا تاہم آج تک اس عہدے پر وہ 10 سال سے براجمان ہے۔

سرکاری قوانین کے تحت 4سال سے زائد کوئی افسر کسی ایک عہدے پر براجمان نہیں رہ سکتا،تاہم بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ صحت کے افسران کی موج مستی کا یہ عالم ہے کہ انہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ کون کون سے ادارے ان کے ماتحت ہیں اور وہاں کیا ہو رہا ہے۔

کہنے کو یہ کے ایم سی کا ادارہ ہے تاہم اس مڈوائفری اسکول پر چیف میڈیکل افسر ڈی ایم سی ویسٹ کی اجارہ داری ہے۔ سابق ناظم کراچی شہری حکومت نعمت اللہ خان (مرحوم) کے دور میں مڈوائفری کی پیشہ ورانہ تربیت کے لیے خدیجہ الکبریٰ اسکول قائم اور اس کا افتتاح ہوا تھا۔

اُس وقت اس اسکول کی پرنسپل اسٹاف نرس رفیعہ گل تھیں تاہم اس پر غیر قانونی طور پر ٹی ایچ او منگو پیر کے دستخط سے مبینہ جعلی حکم نامہ نمبر NO:THO/SITE/RSTT/115/2010یاد دہانی خط مورخہ 20 فروری 2010 کو جاری کیا گیا تھا۔

جس میں ایڈمنسٹریٹر رفیعہ گل کی موجودگی میں انچارج کا غیر قانونی عہدہ بنا کر پروین اللہ رکھا کو تعینات کیا گیا تھا۔اور سی ایم او ویسٹ نے دباؤ ڈلوا کر ایڈمنسٹریٹر رفیعہ کو کام کرنے سے روک دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اسکول میں سی ایم او۔ڈی ایم سی ویسٹ کی اجارہ داری کے باعث کے ایم سی کی عملداری ختم ہوگئی ہے۔

اس اسکول میں اب غیر متعلقہ افراد کی آمد کے سلسلے نے اسکول کے کردار کو بھی مشکوک بنا دیا ہے۔ اس اسکول کا مقصد ہی ختم کر دیا گیا ہے اور اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والی مڈوائیفری طالبات کو سخت مشکلات کا سامنا رہتا ہے،بحیثیت ٹیچر اسٹاف نرس شازیہ منظور کو غیر قانونی طور پر تعینات کر رکھا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹاف نرس شازیہ منظور مبینہ طور پر مڈوائفری اسکول کی طالبات سے ا سکول کی تزئین و آرائش کے نام پر غیر قانونی طور پر چندہ وصول کر تی ہیں، اگر 3 ہزار کے پردے خریدنے ہوں تو اس کا بوجھ طالبات پر ڈالا جاتا ہے اور ان سے مجموعی طور پر 10 ہزار روپے جمع کر کے 7 ہزار کا غبن کر لیا جاتا ہے۔

جس میں مبینہ طور پر انچارج مڈ وایفری اسکول پروین اللہ رکھا اور قدیم زمانے سے تعینات سی ایم او بلدیہ غربی کو بھی حصہ جاتا ہے۔اسی طرح مختلف مدوں میں طالبات سے رقم منگوائی جاتی ہے، اور طالبات پر دباؤ ڈالا جاتا ہے کہ باہر کسی کو اس حوالے سے کوئی اطلاع نہ دی جائے۔

بعض ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ اسکول میں جب کسی طلبہ کی سالگرہ ہوتی ہے تو اس حوالے سے اسکول انتظامیہ اسے پارٹی کے انعقاد کی ہدایت کرتی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ برتھ ڈے پارٹی پھر ڈانس پارٹی میں تبدیل ہو جاتی ہے، جس سے اس مقدس پیشے اور اس اسکول کی بد نامی ہو رہی ہے۔

اس حوالے سے طالبات اور علاقہ مکینوں نے بھی شکایت کی ہے، دوسری جانب سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ کے ایم سی سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس اسکول کا دورہ کریں اور یہاں کسی اچھی پرنسپل کو تعینات کیا جائے، جبکہ ڈی سی ویسٹ و ایڈمنسٹریٹر چی ایم او کی غیر قانونی سرگرمیوں اور کرپشن کا نوٹس لے کر سخت ایکشن لیں۔

Related Posts