اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی اے کو پب جی نامی گیم پر پابندی عائد نہیں کرنی چاہئے جبکہ میں ذاتی طور پر اس قسم کی پابندیوں کے خلاف ہوں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ عمومی مصنوعات پر ہر قسم کالعدم قرار دئیے جانے کے اقدامات کے خلاف ہوں کیونکہ ایسا رویہ ٹیکنالوجی انڈسٹری کے قتل کے مترادف ہے۔ پاکستان اِس قسم کی پابندیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ مجھے اُمید ہے متعلقہ وزیر سیّد امین الحق اِس پابندی کا نوٹس لیں گے اور پی ٹی اے کو ہدایت کریں کہ اِس طرح کی پابندیوں کی حوصلہ افزائی نہ کرے کیونکہ طویل مدتی بنیادوں پر اِس سے ملکی ٹیکنالوجی کی تعمیر و ترقی میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
Well I against all kinds of general bans, such attitude is killing tech industry we cannot afford such bans, I hope concerned minister @SyedAminulHaque ll take note of this ban and PTA ll be instructed not to encourage such bans as it hinders tech growth in the long run https://t.co/GiEcFpbzDN
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 19, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے عوامی شکایات کے پیشِ نظر پب جی نامی بچوں اور نوجوانوں کے ذہنوں کو مار دھاڑ اور قتل و غارت سکھانے والی گیم پر پابندی عائد کی، تاہم پاکستان میں عوام کا مطالبہ ہے کہ گیم پر عائد پابندی ختم کی جائے جو ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
قبل ازیں معروف ٹی وی اینکر وقار ذکاء بھی سندھ ہائی کورٹ میں پب جی پر عائد پابندی کے فیصلے کو چیلنج کرچکے ہیں۔ وقار ذکاء کے مطابق پب جی پر پابندی سے آن لائن پیسے کمانے کا سب سے بڑا ذریعہ ختم ہوسکتا ہے جس سے پاکستانی معیشت کو بھاری مالی نقصان ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی اے پب جی پر عائد پابندی ختم کرے۔ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ