سندھ حکومت نے عوام کے حقوق سلب کیے ہیں، فردوس شمیم نقوی

مقبول خبریں

کالمز

zia-1-1-1
اسرائیل سے تعلقات کے بے شمار فوائد؟
zia-1-1
غزہ: بھارت کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل عام؟
zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (دوسرا حصہ)

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ حکومت زبانی جمع خرچ نہ کرے کام کرکے دکھائے، فردوس شمیم نقوی

کراچی:سندھ اسمبلی کا اجلاس نہ طلب کرنے پر اسپیکر سندھ اسمبلی کے خلاف قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا اور چیف جسٹس سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے ہر ازخور نوٹس لیں۔

خط میں موقف اختیار کیا گیا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 54 کے تحت 7 مئی 2020 کو سندھ اسمبلی کا اجلاس طلب کیا تھا۔ آئین پاکستان کے تحت اسپیکر اسمبلی کو 14 دن کے اندر اجلاس طلب کرنا لازم ہوتا ہے۔

موجودہ صورتحال کے دوران دیگر اسمبلیوں کا اجلاس ہوا مگر اسپیکر سندھ اسمبلی نے اسپیکر نے 20 مئی صبح 11 بجے سندھ اسمبلی کا اجلاس طلب کیا مگر منعقد ہونے سے قبل ہی 3 جون تک ملتوی کردیا۔

خط کے مطابق اسمبلی اجلاس میں کورونا وائرس کے باعث سندھ کی صورتحال اور حکومتی کارکردگی پر بحث ہونا تھی۔ جبکہ صوبہ سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد اور اموات صوبہ پنجاب کے برابر ہے جب کہ صوبہ پنجاب آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہے۔

نظام جمہوریت میں ایسے سیشن حکومتی کارکردگی کا صاف و شفاف موازنہ کرتے ہیں، جبکہ اسپیکر سندھ اسمبلی کا یہ اقدام غیرآئینی اور آئین و جمہوریت کی خلاف ورزی ہے۔ خط میں کہا گیا کہ کرونا کے نام پر سندھ حکومت نے طویل لاک ڈاون کیا اور ہزاروں تاجروں اور شہریوں کے روزگار کو بند کیا۔

اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سندھ حکومت کی حفاظت کر رہے ہیں۔ سندھ حکومت نے عوام کے حقوق سلب کیے ہیں، سندھ حکومت کی کارکردگی چھپانے کے لیے اسپیکر سندھ اسمبلی اجلاس طلب نہیں کر رہے ہیں۔

ہم چیف جسٹس پاکستان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے پر سوموٹو نوٹس لیں اور اسپیکر سندھ اسمبلی کو آءِین و قانون کی خلاف ورزی کرنے سے روکے اور انہیں اجلاس بلانے کے لیے پابند کریں۔

Related Posts