چین کی Maglev (مقناطیسی لیویٹیشن) کی رفتار پر یقین کرنا مشکل ہے لیکن یہ Maglev ٹرین زمین پر دوڑنے والی سب سے تیز رفتار سواری بن چکی ہے، ایک ایسی رفتار جو ہوا میں جہازوں کو بھی مات دے دے، اس ٹرین نے 2021 میں چنگ ڈاؤ میں 620 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ریکارڈ رفتار حاصل کی جو کہ عام ہوائی جہاز کے ٹیک آف اسپیڈ سے بھی کئی گنا زیادہ ہے۔
چینی شہر شنگھائی میں عملی طور پر چلنے والی Maglev ٹرین کی رفتار 431 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ چکی ہے جو مسافروں کو 7 منٹ میں 30 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کی سہولت دیتی ہے۔ بیجنگ سے شنگھائی تک یہ ٹرین 600 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے جس سے دونوں شہروں کے درمیان فاصلہ صرف تین گھنٹے رہ جاتا ہے۔
چین کی Maglev ٹرین کا سب سے بڑا راز اس کی مقناطیسی لیویٹیشن ٹیکنالوجی ہے جس کی بدولت یہ پٹری سے چند ملی میٹر اوپر ہوا میں معلق رہتی ہے۔ اس سے رگڑ ختم ہو جاتی ہے، رفتار میں اضافہ ہوتا ہے اور شور بھی بہت کم ہوتا ہے جس سے سفر نہایت ہموار اور پرسکون ہوتا ہے۔
یہ ٹرین نہ صرف رفتار بلکہ جدید ترین ٹیکنالوجی کی بھی ایک جھلک پیش کرتی ہے، جو مستقبل کی ٹرانسپورٹیشن کے لیے ایک نئی راہ ہموار کر رہی ہے۔ چین نے اپنی اس تیز رفتار ٹرین کے ذریعے دنیا میں ایک نیا معیار قائم کر دیا ہے۔