گدھے کے گوشت کا تنازع؛ ترنول سوشل میڈیا پر کیوں ٹرینڈ کر رہا ہے؟

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
(فوٹو؛ فائل)

اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے ترنول میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے گدھوں کے گوشت کی غیر قانونی سپلائی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ چھاپے کے دوران 25 من (1000 کلوگرام) سے زائد گدھے کا گوشت قبضے میں لے لیا گیا جبکہ 50 سے زائد زندہ گدھے بھی بازیاب کیے گئے۔

یہ کارروائی اس وقت سامنے آئی جب فوڈ اتھارٹی کو اطلاع ملی کہ ترنول کے علاقے میں منافع کے لیے گدھوں کو ذبح کیا جا رہا ہے۔ حکام کے مطابق، ابتدائی تفتیش سے پتا چلا ہے کہ یہ گوشت ممکنہ طور پر بیرون ملک بھی سپلائی کیا جا رہا تھا۔

اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جبکہ ضبط شدہ گوشت کو تلف کیا جا رہا ہے۔ کارروائی کے دوران ایک غیر ملکی شہری بھی موقع پر موجود تھا، جسے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

یہ واقعہ سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر ترنول ٹرینڈ کرنے لگا، اور صارفین میں غصے کی لہر دوڑ گئی۔ عوامی سطح پر یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ عوام کے کھانے کے لیے فراہم کیے جانے والے گوشت کی نگرانی کا نظام کہاں ہے؟

فوڈ اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق، ضبط شدہ گوشت کو فوری طور پر تلف کرنے کا عمل جاری ہے تاکہ یہ کسی بھی صورت مارکیٹ تک نہ پہنچ سکے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹیم نے تمام شواہد محفوظ کر لیے ہیں اور قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ضبط شدہ گوشت پاکستان میں نہیں بلکہ بیرون ملک سپلائی کیا جا رہا تھا۔

2

ڈاکٹر طاہرہ نے بتایا کہ یہ معاملہ محض مقامی سطح تک محدود نہیں، بلکہ بین الاقوامی سطح پر گوشت کی غیر قانونی ترسیل کا بھی خدشہ ہے، جس کی مزید تفتیش جاری ہے۔

3

سوشل میڈیا پر بھی یہ موضوع بحث کا مرکز بن چکا ہے۔ صارفین کی ایک بڑی تعداد کا ماننا ہے کہ لاہور کے بعد اب اسلام آباد کے شہریوں کو بھی گدھے کا گوشت کھلایا جا رہا ہے۔

اداکارہ مشی خان نے بھی اس معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر مختلف حوالوں سے یہ دعویٰ کیا کہ برآمد شدہ گوشت ممکنہ طور پر ریسٹورنٹس کے کھانوں میں استعمال ہو رہا تھا۔

4

Related Posts