نکاح کی دستاویزات اور سسر کا دلخراش بیان؛ راولپنڈی میں غیرت کے قتل کا نیا پہلو سامنے آگیا

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
(فوٹو؛ جیو نیوز)

راولپنڈی کے علاقے پیروادھائی میں مبینہ طور پر جرگے کے حکم پر غیرت کے نام پر قتل کی گئی شادی شدہ خاتون کے نکاح کے دستاویزات اور مقتولہ کے سسر کا بیان منظرِ عام پر آ گیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق مقتولہ نے 12 جولائی کو مظفرآباد میں عثمان نامی لڑکے سے شادی کی تھی جو کہ راولپنڈی میں ملازمت کرتا ہے۔ مقتولہ نے جوڈیشل مجسٹریٹ مظفرآباد کے روبرو اپنا بیان جمع کروایا اور عدالت سے اپنی جان کے تحفظ کی درخواست کی تھی۔

مقتولہ نے عدالت میں بتایا کہ اس کے والد کا انتقال ہو چکا ہے اور اس کی والدہ نے دوسری شادی کر لی ہے۔ اس نے اپنی والدہ کو بتایا تھا کہ اس کے پہلے شوہر نے اسے زبانی طلاق دے دی ہے جس کے بعد اس نے عثمان سے شادی کی۔

مقتولہ کے سسر محمد الیاس نے بتایا کہ ان کا بیٹا عثمان پیرودھائی بس اسٹینڈ ورکشاپ میں کام کرتا ہے اور ان کی مالی حالت کافی خراب ہے۔ جب مقتولہ نے تحفظ کی درخواست کی تو انہوں نے 30 سے 40 ہزار روپے کا بندوبست کر کے دونوں کو عدالت لے جا کر نکاح کروایا۔

محمد الیاس نے کہا کہ نکاح کے صرف چار دن بعد 10 مسلح افراد ان کے گھر گھس آئے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ مقتولہ کے گھر والوں نے کہا کہ اب نکاح ہو چکا ہے اور وہ دلہن کو اپنے ساتھ لے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے لڑکی کو اس کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا تھا، لیکن دو دن بعد انہیں اطلاع ملی کہ لڑکی قتل ہو چکی ہے۔ قتل کی خبر سن کر وہ شدید خوفزدہ ہو گئے اور اپنے بیٹے پر الزام نہ آئے اس لیے خود اسے پولیس کے حوالے کر دیا۔

محمد الیاس نے حکومت اور متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ انہیں اور ان کے خاندان کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ خوف کے بغیر زندگی گزار سکیں۔

Related Posts