جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کبھی کبھی زحمت میں بدل جاتا ہے اور گوگل میپ اس وقت ایک ایسے راستے کا رہنما بن گیا، جس کا انجام کیچڑ میں پھنسی گاڑی اور خوفزدہ خاتون کی صورت میں نکلا۔
بھارتی شہر ممبئی کے علاقے بیلاپور میں اس وقت پیش آیا جب ایک خاتون اپنی گاڑی میں سفر کر رہی تھیں اور گوگل میپ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ایک متبادل راستہ اختیار کیا لیکن وہ راستہ، جسے میپ نے شارٹ کٹ کے طور پر دکھایا درحقیقت ایک کیچڑ زدہ نالے کی جانب جاتا تھا، جہاں خاتون کی کار دھروتارا جیٹی کے قریب جا گری۔
गुगल मॅपच्या आधारे जाताना पुलाखालचा रस्ता घेतला; गाडी पडली थेट खोलवर खाडीत, मध्यरात्रीच्या वेळी घडली घटना, महिला वाहत जाताना पोलिसांनी वाचवलं, कार खाडीतून बाहेर काढतानाचा व्हिडीओ समोर#MUmbainews #Videoviral #Police pic.twitter.com/FyDBoYCn21
— Ankita Shantinath Khane (@KhaneAnkita) July 26, 2025
خاتون کو لگا وہ پل کے اوپر سے جا رہی ہیں لیکن گوگل میپ نے انہیں پل کے نیچے کی سمت موڑ دیا اور چند لمحوں بعد وہ اپنی سفید گاڑی سمیت کیچڑ میں دھنس چکی تھیں تاہم خوش قسمتی سے قریبی میرین سیکیورٹی اہلکار بروقت پہنچ گئے اور نہ صرف خاتون کو بحفاظت باہر نکالا بلکہ بعد ازاں کرین کی مدد سے گاڑی کو بھی پانی سے نکال لیا گیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی گوگل میپ کے غلط اندازوں نے کئی زندگیاں خطرے میں ڈالیں۔ گزشتہ سال اتر پردیش میں تین افراد اس وقت جان کی بازی ہار گئے جب ان کی گاڑی گوگل میپ کی رہنمائی پر ایک ٹوٹے ہوئے پل سے دریا میں جا گری۔ اسی طرح نیپال میں بھی ایک کار ادھورے فلائی اوور سے نیچے گرنے سے بال بال بچی تھی۔
ٹیکنالوجی ماہرین اور ٹریفک حکام خبردار کر چکے ہیں کہ گوگل میپ جیسی ایپس صرف ایک سہولت ہیں ان پر اندھا یقین نہیں کیا جا سکتا، خاص طور پر جب سفر کا راستہ نیا ہو، علاقے غیر معروف ہوں یا موسم خراب ہو۔