بالی وڈ اداکارہ کرشمہ کپور کے سابق شوہر اور ارب پتی بھارتی بزنس مین سنجے کپور کی اچانک موت پر اُن کی والدہ نے خاموشی توڑتے ہوئے کئی اہم سوالات اُٹھا دیئے جس سے پورے معاملے کو نیا رخ دے دیا ہے۔
گزشتہ ماہ برطانیہ میں ایک پولو میچ کے دوران سنجے کپور گر پڑے تھے اور بعدازاں اسپتال میں دم توڑ گئے۔ میڈیا اور ابتدائی رپورٹس کے مطابق ان کی موت کو دل کا دورہ قرار دیا گیا مگر سنجے کی والدہ رانی کپور کا کہنا ہے کہ اصل حقیقت اس سے کہیں زیادہ سنگین اور تشویشناک ہے۔
رانی کپور کے قانونی مشیر معروف وکیل ویبھو گھگر کے مطابق، سنجے کی والدہ اس دعوے سے سخت اذیت میں ہیں کہ ان کے بیٹے کی موت محض حادثہ یا دل کا دورہ تھی۔ ان کے بقول جو کچھ میڈیا میں دکھایا جا رہا ہے، وہ حقیقت سے میل نہیں کھاتا۔
اس معاملے نے اس وقت مزید سنسنی خیز رخ اختیار کیا جب رانی کپور نے یہ انکشاف کیا کہ بیٹے کی موت کے فوراً بعد اُن پر بند کمرے میں دباؤ ڈالا گیا کہ وہ بعض اہم دستاویزات پر دستخط کریں، بغیر یہ بتائے کہ ان کا تعلق کس سے ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اُن کے مالی معاملات، حتیٰ کہ بینک اکاؤنٹس تک رسائی بھی ختم کر دی گئی ہے اور وہ خود کو اب چند مخصوص افراد کے رحم و کرم پر محسوس کر رہی ہیں۔
انہوں نے سونا گروپ کے بورڈ کو ایک تحریری خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ وہ اس پورے واقعے کی شفاف تحقیقات چاہتی ہیں اور خاموش رہنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتیں۔
سنجے کپور کی ذاتی زندگی بھی خبروں کی زینت بنتی رہی ہے۔ اُنہوں نے پہلی شادی 1996 میں نندیتا مہتانی سے کی، جو چند برس میں ختم ہو گئی۔
بعدازاں 2003 میں کرشمہ کپور سے رشتہ ازدواج میں بندھے، لیکن یہ تعلق بھی 2016 میں طلاق پر ختم ہوا۔ ان کے دو بچے کرشمہ کے ساتھ ممبئی میں مقیم ہیں۔ کرشمہ سے علیحدگی کے ایک سال بعد سنجے نے ماڈل پریا سچدیو سے تیسری شادی کی۔
اب سنجے کی اچانک موت کے بعد پیدا ہونے والے سوالات اور ان کی والدہ کے الزامات نے نہ صرف خاندان کے اندر ہلچل مچا دی ہے بلکہ قانونی پیچیدگیاں بھی پیدا کر دی ہیں۔ اگرچہ تاحال کوئی باضابطہ قانونی کارروائی شروع نہیں ہوئی، لیکن رانی کپور کے مطابق وہ اپنے تمام قانونی حقوق محفوظ رکھتی ہیں اور سچ سامنے لا کر ہی دم لیں گی۔