انا اور جذبات کا ٹکراؤ! کٹھ پتلی کی 110 ویں قسط کا دل چھولینے والا ٹیزر دیکھا ہے؟

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Kathputli Episode 110 Teaser
ONLINE

جیو ٹی وی کے معروف ڈرامہ سیریل کٹھ پتلی کی 110ویں قسط کا پرومو ایک بار پھر اس پیچیدہ اور جذباتی کہانی کو ایک نئے موڑ پر لے آتا ہے، جہاں محبت، بے وفائی، پچھتاوا اور انا سب ایک ساتھ تصادم کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

یہ قسط دو بہنوں تابین اور اریبہ اور ان کے درمیان الجھے رشتے کی پیچیدگیوں کو مزید اجاگر کرتی ہے۔ تابین جو ہمیشہ صبر، سچائی اور خلوص کی علامت رہی اس بار ایک ایسے جذباتی کشمکش میں مبتلا ہے جہاں وہ ایک شخص کی آخری خواہش کا احترام کرتی ہے، باوجود اس کے کہ وہی شخص اس کے دل کو توڑ چکا ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ کہانی اب تابین کی اندرونی جنگ اور اریبہ کی بےلچک انا کے گرد گھومتی ہے، جہاں دونوں بہنیں اپنے راستوں پرلیکن ایک ہی مقصد کے آس پاس بھٹک رہی ہیں ۔

تابین اگرچہ دل میں گہرا غصہ رکھتی ہے، پھر بھی ایان کی خواہش کو ٹھکرانے سے قاصر ہے۔ وہ ایک ایسے لمحے میں اس کے دیے ہوئے زیورات پہننا چاہتی ہے، جہاں انا اور جذبہ ٹکرا رہے ہیں۔

 

پہلی بار اریبہ کی طرف سے ندامت دیکھنے کو ملتی ہے۔ وہ والدین سے معافی مانگتی ہے، تابین کے لیے تحفہ لاتی ہے لیکن دروازے بند ہو چکے ہیں۔ والد کی سختی اور تابین کی خاموشی گویا اس کے کردار کا آئینہ بن گئی ہے۔

شہریار اور دیگر کرداروں کے مکالمے کہانی کو خطرناک رخ کی طرف لے جاتے ہیں۔ میں تمہیں زندہ نہیں چھوڑوں گا، اب دیکھو تمہاری بیٹی کے ساتھ کیا کرتا ہوں، جیسے ڈائیلاگ واضح کرتے ہیں کہ اب معاملہ صرف محبت کا نہیں، طاقت، انتقام اور انا کا بن چکا ہے۔

ڈرامے کی موسیقی اور پسِ منظر میں چلنے والی شاعری وگیت، ناظرین کے جذبات کو گہرائی سے جھنجھوڑتے ہیں۔ ان اشعار میں صوفیانہ رنگ کے ساتھ ساتھ جذباتی نفسیات کی جھلک بھی ملتی ہے، جیسے کوئی خاموشی چیخ چیخ کر سچ بول رہی ہو۔

تابین اب صرف ایک مظلوم نہیں بلکہ ایک خاموش لیکن باوقار احتجاج بنتی جا رہی ہے۔اریبہ کو شاید پہلی بار احساس ہوا کہ دنیا سازشوں سے نہیں بلکہ سچائی اور خلوص سے چلتی ہے لیکن شاید بہت دیر ہو چکی ہے۔

ایان اب بھی دو راستوں کے بیچ پسا ہوا ہے اسے معلوم ہی نہیں کہ جسے وہ چاہتا ہے، وہ خاموشی سے کتنی قربانی دے رہی ہے۔

کٹھ پتلی کا یہ نیا موڑ اس بات کا عکاس ہے کہ انسان بعض اوقات خود کو ہی دھوکہ دیتا ہے۔ جسے وہ محبت سمجھتا ہے، وہ انا ہوتی ہے اور جسے وہ خاموشی سمجھتا ہے، وہ دل کا سب سے بلند احتجاج۔

یہ ڈرامہ صرف دو بہنوں کی کہانی نہیں بلکہ اس معاشرتی تضاد کی عکاسی ہے جہاں عورت کو اکثر جذباتی طور پر توڑ کر بھی اس کی خاموشی کو کمزوری سمجھا جاتا ہے جبکہ وہی خاموشی اس کی اصل طاقت ہوتی ہے۔

Related Posts