ایک شاندار فلکیاتی واقعہ دنیا بھر کے لوگوں کو حیرت میں ڈالنے کے لیے تیار ہے۔ 2 اگست 2027 کو، ایک نایاب اور طویل مکمل سورج گرہن تین براعظموں پر محیط ہوگا، جو ایک صدی سے زائد عرصے میں سب سے طویل دورانیے کا حامل ہوگا۔
یہ چھ منٹ اور 23 سیکنڈ تک جاری رہنے والا ناقابلِ فراموش منظر ہوگا، جو ماہرینِ فلکیات اور آسمانی شوقین افراد کے لیے ایک تاریخی لمحہ ثابت ہوگا۔
عام طور پر مکمل سورج گرہن تین منٹ سے کم وقت تک رہتا ہے، لیکن 2027 کا یہ گرہن اپنے غیر معمولی دورانیے کی وجہ سے شمسی کورونا کے مشاہدے کے لیے ایک سنہری موقع فراہم کرے گا۔ یہ نہ صرف سائنسدانوں بلکہ عام لوگوں کے لیے بھی ایک ناقابلِ یقین تجربہ ہوگا، جو آسمان کے اس عظیم تماشے کو دیکھنے کے لیے پرجوش ہیں۔
یہ مکمل سورج گرہن بحر اوقیانوس سے شروع ہوگا اور مشرق کی طرف بڑھتا ہوا، تقریباً 258 کلومیٹر چوڑا سایہ جنوبی اسپین، شمالی مراکش، الجزائر، تیونس، لیبیا، وسطی مصر، سوڈان، سعودی عرب، یمن اور صومالیہ سے گزرے گا اور پھر بحر ہند کے قریب چاگوس جزیرہ نما پر اختتام پذیر ہوگا۔ خاص طور پر مصر کے شہر لکسر میں چھ منٹ سے زائد مکمل اندھیرا چھائے گا، جو اسے دیکھنے والوں کے لیے ایک یادگار لمحہ ہوگا۔
سورج گرہن اس وقت رونما ہوتا ہے جب چاند اپنی گردش کے دوران زمین اور سورج کے درمیان آجاتا ہے، جس سے سورج کا کچھ حصہ یا مکمل طور پر چھپ جاتا ہے۔ چاند زمین سے تقریباً 400 گنا قریب ہے جبکہ سورج چاند سے 400 گنا دور ہے۔ یہی تناسب گرہن کے شاندار نظارے کو ممکن بناتا ہے، لیکن یہ بیک وقت پوری دنیا میں نظر نہیں آتا۔
گزشتہ سال اپریل 2024 میں، امریکا، کینیڈا اور میکسیکو میں ایک شاندار مکمل سورج گرہن دیکھا گیا، جس نے دن کو رات میں بدل دیا۔ یہ امریکا میں ایک صدی بعد ہونے والا مکمل گرہن تھا، اور اگلا اس طرح کا نظارہ اب 120 سال بعد اگلی صدی میں دیکھا جا سکے گا۔
2027 کا یہ سورج گرہن نہ صرف ایک فلکیاتی واقعہ ہے بلکہ ایک ایسی یادگار تصویر ہوگی جو آنے والی نسلوں کے لیے تاریخ کا حصہ بنے گی۔ تیاری کریں، کیونکہ یہ آسمانی تماشا آپ کی زندگی کا ایک ناقابلِ فراموش تجربہ ہوگا۔