آج پیر 21 جولائی 2025 کو متحدہ عرب امارات کے درہم کے پاکستانی روپے کے مقابلے میں تازہ ترین نرخ جاری کیے گئے ہیں۔
اوپن مارکیٹ میں خریداری کی قیمت 78 روپے 50 پیسے جبکہ فروخت کی قیمت 79 روپے 40 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
متحدہ عرب امارات کا درہم پاکستان کے لیے غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ لاکھوں پاکستانی وہاں محنت مزدوری کر کے اپنے وطن میں زرمبادلہ بھجواتے ہیں۔
درہم کی قدر میں استحکام نہ صرف ترسیلاتِ زر کی مسلسل آمد کو یقینی بناتا ہے بلکہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور عوامی آمدنی میں بہتری کا سبب بھی بنتا ہے۔
پاکستانی روپے کی قدر اور غیر ملکی کرنسیوں کے مابین تبادلہ شرح کا تعلق براہ راست ملکی معیشت سے ہے۔ مضبوط تبادلہ شرح درآمدات کو سستا اور مہنگائی کو کنٹرول میں رکھتی ہے، جبکہ کمزور شرح برآمدات میں اضافہ کا سبب بن سکتی ہے۔
زرمبادلہ کا یہ نظام ان پاکستانیوں کے لیے بھی بے حد اہم ہے جو بیرونِ ملک رہائش پذیر ہیں اور وطن میں رقم بھیجتے ہیں۔
شرحِ تبادلہ کی نگرانی نہ صرف کاروباری طبقے بلکہ مسافروں اور حکومتی پالیسی سازوں کے لیے بھی ضروری ہے تاکہ درست مالی فیصلے کیے جا سکیں اور معیشت کو استحکام دیا جا سکے۔
رواں سال مئی کے مہینے میں متحدہ عرب امارات سے پاکستانی کارکنان نے 75 کروڑ 42 لاکھ امریکی ڈالر وطن بھجوائے جس سے امارات کا درجہ سعودی عرب کے بعد ترسیلاتِ زر کا دوسرا بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔
اس مضبوط اور مسلسل بہاؤ نے پاکستانی معیشت کو سہارا دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔