وائٹ ہاؤس میں بے عزتی کے بعد یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا برطانیہ پہنچنے پر تپاک خیر مقدم کیا گیا۔
جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں یوکرینی صدر زیلنسکی اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات میں دونوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔
ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس نے زیلنسکی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکی امداد کا مناسب شکریہ ادا نہیں کر رہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کو آئندہ کسی بھی امداد کے لیے امریکی شرائط کو تسلیم کرنا ہوگا۔
امریکا کے دورے کے بعد زیلنسکی برطانیہ پہنچے جہاں برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ میں انہیں گرمجوشی سے خوش آمدید کہا۔
زیلنسکی کی لندن آمد پر ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر بڑی تعداد میں لوگوں نے ان کا استقبال کیا۔ برطانوی وزیراعظم نے یوکرین کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ برطانیہ یوکرین کے ساتھ ہے اور جتنا وقت بھی لگے، اس کی حمایت جاری رہے گی۔
یہ ملاقات اتوار کو ہونے والے یورپی سربراہی اجلاس سے پہلے ہوئی، جہاں یوکرین کی حمایت اور یورپی سیکیورٹی کے معاملات پر غور کیا جائے گا۔
برطانیہ اور یوکرین نے 2.26 بلین پاؤنڈز کی نئی مالی امداد کا بھی اعلان کیا جو یوکرین کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال ہوگی۔
زیلنسکی نے برطانیہ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ حمایت آئندہ بھی جاری رہے گی۔
زیلنسکی نے وائٹ ہاؤس میں کشیدگی کے باوجود امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کھلے رکھنے کا عندیہ دیا اور کہا کہ یوکرین امریکہ کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔