اسرائیل کی جارحیت اور مسلسل بمباری کے باعث غزہ کی صورتحال انتہائی سنگین قرار دے دی گئی، فلسطینیوں کی شہادتیں 3500سے تجاوز کر گئیں جبکہ 20 لاکھ فلسطینیوں کو غذائی بحران کا بھی خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق غزہ کے ہسپتال پر بمباری سے 500 فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد بھی اسرائیل کی جارحیت کم نہ ہوئی۔ غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری جاری ہے۔رفا میں بمباری سے 2 مزید عمارتیں زمیں بوس ہوگئیں۔
عالمی دباؤ کے سامنے اسرائیل نے گھٹنے ٹیک دیے، غزہ کیلئے امداد کی اجازت
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جاری بیان کے مطابق ڈیفنس فار چلڈرن این جی او کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں اور بمباری کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں میں 1 ہزار 200 سے زائد بچے شامل ہیں۔
An estimated 1,200 Palestinian children have been killed in #Gaza so far, according to the Defence For Children NGO. pic.twitter.com/zJvlUAipd3
— tim anderson (@timand2037) October 19, 2023
اسرائیلی فورسز نے کویت ہسپتال کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی۔ اسرائیلی فضائیہ پناہ گزین کیمپوں پر بھی حملے کر رہی ہے۔ غزہ میں پینے کا پانی ختم ہوگیا جبکہ بجلی کی سپلائی مکمل طور پر بند کردی گئی ہے۔
جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل نے سفاکیت کی انتہا کردی۔ حملوں کے نتیجے میں زخمی افراد کی تعداد 12 ہزار سے زائد ہے۔ غزہ کی 20 لاکھ آبادی بھوک اور پیاس سے سسکنے لگی جہاں خوراک اور ادویات کا ذخیرہ بھی جلد ختم ہوجانے کا خدشہ ہے۔