اسلام آباد ہائیکورٹ نے عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی بلٹ پروف گاڑیاں واپس کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جبکہ گاڑیاں پولیس کی تحویل میں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے پولیس کی جانب سے قبضے میں لی گئی گاڑیوں کے خلاف درخواست دی تھی جس پر جسٹس طارق جہانگیری نے سماعت کی۔ شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرزاق خان نے دلائل دئیے۔
اسمبلی 9 اگست کو تحلیل، انتخابات آگے نہیں بڑھائیں گے۔رانا ثناء اللہ
وکیل نے کہا کہ 31 مئی کو پولیس رات 3 بجے بغیر سرچ وارنٹ کے ایف 7 میں واقع شیخ رشید کے گھر میں گھسی، لائسنس گن اور 2 بلٹ پروف گاڑیاں قبضے میں لے لی گئیں۔ ایس ایچ او نے جوڈیشل مجسٹریٹ کا گاڑیاں واپس کرنے کا حکم نہیں مانا۔
شیخ رشید کے وکیل نے استدعا کی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ گاڑیاں فوری واپس کرنے کے احکامات دے۔ نامناسب رویے اور اختیارات کے غلط استعمال پر تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دیا جائے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کے دوران بھی شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ شیخ رشید کی 2 گاڑیاں پولیس نے غیر قانونی طور پر اپنی تحویل میں لے لیں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم کے باوجود گاڑیاں نہ چھوڑنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔