لاہور: پنجاب اسمبلی آج تحلیل ہوجائے گی جبکہ سبکدوش ہونے والے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کی جگہ نگراں وزیر اعلیٰ کیلئے مختلف ناموں پر غور وخوض شروع کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر بلیغ الرحمان کو ارسال کردی گئی تھی، آئین کے تحت اگر گورنر دستخط نہ بھی کریں تو اسمبلی خودبخود تحلیل ہوجائے گی۔
فواد چوہدری کا پنجاب اسمبلی کی فوری تحلیل کا مطالبہ
نگراں وزیر اعلیٰ کیلئے مختلف ناموں پر سوچ بچار شروع کردی گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیر اعظم عمران خان اور سبکدوش ہونے والے وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی نے نگراں وزیر اعلیٰ کے متعلق اپنی اپنی مشاورت کر لی۔
تحریکِ انصاف اپنے مجوّزہ نام وزیر اعلیٰ کو دے گی جبکہ عبوری حکومت قائم کرنے کیلئے چوہدری پرویز الٰہی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو خط لکھیں گے۔ مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی سر جوڑ لیے۔
اسمبلی تحلیل کرنے کی ضرورت؟
حال ہی میں وزیرا علیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے صوبائی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لے کر یہ ثابت کیا کہ ق لیگ اور تحریکِ انصاف کا اتحاد ہی پنجاب میں حکومت بنا سکتا ہے، تاہم اسمبلی تحلیل کا فیصلہ تحریکِ انصاف کے وعدے کے مطابق کیا گیا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان طویل عرصے سے موجودہ وفاقی حکومت سے عام انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کا مثبت ردِ عمل سامنے نہ آنے پر پنجاب کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا اسمبلی بھی تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔