نائن الیون 2001، وہ دن جسے امریکی کبھی نہیں بھلا پائیں گے

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

رواں ماہ 11 ستمبر کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پینٹاگون پر ہونے والے حملے کو 22 سال پورے ہوجائیں گے، یہ ایک ایسا واقعہ تھا، جس کے بارے میں اکثریت کا خیال تھا کہ اس نے امریکیوں کی زندگی ہمیشہ کے لیے بدل دی ہے۔

11 ستمبر 2001 کی صبح یونائیٹڈ ایئر لائنز کی پرواز 175 اور امریکن ایئر لائنز کی پرواز 11 بوسٹن سے کیلیفورنیا کے لیے روانہ ہوئیں، اس سے پہلے کہ ہائی جیکرز انہیں نیویارک شہر میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے شمالی اور جنوبی ٹاورز سے ٹکرا دیں۔

دوسری طرف تیسرا طیارہ امریکن ایئر لائنز کی پرواز 77 پینٹاگون سے ٹکرا گئی، جبکہ یونائیٹڈ ایئرلائنز کے اغوا شدہ چوتھے طیارے کا کنٹرول مسافروں نے ہائی جیکروں سے چھیننے کی کوشش کی، مگر اس دوران اسے پنسلوانیا میں مار گرایا گیا۔

ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی باقیات
ابتدائی طور پر ماہرین کا خیال تھا کہ یا تو پائلٹ کی غلطی یا پھر ہوائی جہازوں کی خرابی اس تباہی اور سانحے کا سبب بنی ہے۔

واقعات کی تفصیل یوں ہے کہ پہلے صبح 8 بج کر 46 منٹ پر سب سے پہلے 5 ہائی جیکروں نے امریکن ایئر لائنز کا مسافر طیارہ فلائٹ -11 ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے شمالی ٹاور(ون) سے ٹکرا دیا۔ اس کے کچھ دیر بعد 9 بج کر 30 منٹ پر یونائٹڈ ایئر لائنز کی فلائٹ 175 کو ہائی جیکروں نے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے جنوبی ٹاور (ٹو) سے ٹکرا دیا۔

اسی دوران 9 بج کر 37 منٹ پر پانچ ہائی جیکروں کے ہاتھوں اغوا امریکی ایئر لائنز کی فلائٹ 77 کو پینٹاگان کی عمارت سے ٹکرا دیا گیا۔

مزید تھوڑی دیر بعد یونائٹڈ ایئر لائنز کی فلائٹ 93 کو 4 ہائی جیکروں نے وائٹ ہاؤس کی طرف لے جانے کی کوشش کی، یہ چوتھا ہائی جیک شدہ طیارہ تھا، مگر پنسلوانیا کے قریب امریکی لڑاکا طیاروں کے ذریعے اسے مار گرایا گیا۔ اس وقت صبح کے 10 بج کر 30 منٹ بج رہے تھے۔

ان تمام حملوں میں جہازوں میں موجود تمام مسافر مارے گئے۔ موت سے پہلے کئی مسافروں نے اپنے اپنے موبائل فون کے ذریعے مختلف جگہوں پر فون کر کے اطلاعات دیں۔ ان تمام اطلاعات کو بعد میں یکجا کرکے واقعات کی کڑیاں ملانے کی کوشش کی گئی۔

یہ تمام واقعات سامنے آنے کے بعد یہ واضح ہو گیا تھا کہ امریکہ نے بہت بڑے بیرونی حملے کا تجربہ کیا ہے اور یہ پرل ہاربر پر جاپان کے حملے کے بعد دوسرا بڑا خارجی حملہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

یوکرینی صدر نے مسلمان رہنما کو نیا وزیر دفاع مقرر کر دیا

نائن الیون کے حملوں میں کتنے افراد مارے گئے؟

9/11 کے یادگاری میوزیم کے مطابق 9/11 کے حملوں میں نیویارک، واشنگٹن ڈی سی اور پنسلوانیا میں 2,977 افراد ہلاک ہوئے۔ اس تعداد میں وہ 2,753 افراد بھی شامل ہیں جو ہوائی جہاز ٹوئن ٹاورز سے ٹکرانے کے بعد ہلاک ہوئے، پینٹاگون میں 184 افراد اور پنسلوانیا میں فلائٹ 93 کے کریش لینڈنگ کے وقت 40 افراد ہلاک ہوئے۔

نیویارک سٹی آفس آف چیف میڈیکل ایگزامینر (OCME) کے مطابق تقریباً 40 فیصد متاثرین کی شناخت ہونا باقی ہے۔ یہ تقریباً 1,106 افراد بنتے ہیں۔ ستمبر 2021 ، OCME نے DNA تجزیہ کے ذریعے 1,646 ویں اور 1,647 ویں متاثر فرد کی شناخت کی گئی۔

گراؤنڈ زیرو

نائن الیون کے بعد “گراؤنڈ زیرو” میں چار نئے ٹاورز شامل کیے گئے۔ ایک عمارت کا نام “فریڈم ٹاور” ہے۔ اس کی اونچائی 1,776 فٹ (541 میٹر) ہے۔ یہ نیو یارک سٹی اور امریکہ دونوں میں سب سے اونچا ڈھانچہ ہے۔

فریڈم ٹاور کے سامنے ایک خوبصورت یادگار ہے جس میں دو تالاب ہیں۔ یہاں 9/11 کے تمام متاثرین کے نام کانسی کے پینل پر کندہ ہیں۔ اس کے علاوہ اس احاطے میں نائن الیون میوزیم اور یادگار بھی بنایا گیا ہے، جس میں اس المناک دن کے کئی نمونے رکھے ہوئے ہیں۔

Related Posts