پولیس حکام نے تفتیش کے دوران معروف اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر نجی بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں، جس کے مطابق مرحومہ کے اکاؤنٹ میں چار لاکھ روپے کی موجود ہیں جوکہ ان کی مالی تنگ دستی کے تاثر کو رد کرتی ہیں۔
معروف اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی لاش کراچی کے ڈیفنس فیز 6 کے کرائے کے فلیٹ سے گزشتہ روز ملی۔ تفتیشی حکام نے ان کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات حاصل کیں۔
پولیس حکام کے مطابق حمیرا کے نجی بینک کے کرنٹ اکاؤنٹ میں 3 لاکھ 98 ہزار روپے موجود ہیں جبکہ مرحومہ اے ٹی ایم کے ذریعے کیش نکالتی تھی جس پتہ لگتا ہے کہ وہ مالی طور پر پریشان نہیں تھیں۔
تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ فلیٹ کے اندر مئی 2024 تک کے یوٹیلیٹی بلز اور کرایہ باقاعدگی سے ادا کیا گیا۔ فلیٹ کا دروازہ اندر سے بند تھا، بیڈ روم کے ساتھ واقع واش روم میں کپڑے دھلے ہوئے حالت میں ملے، جبکہ لاش کے کمرے کی بالکونی کا دروازہ کھلا ہوا تھا، جس سے واقعے کے پراسرار ہونے کا شبہ مزید گہرا ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اداکارہ کی موت ممکنہ طور پر 7 اکتوبر 2024 کو واقع ہوئی۔ پڑوسیوں کو دسمبر میں فلیٹ سے شدید بدبو کا احساس ہوا تھا تاہم حمیرا کی لاش 8 جولائی 2025 کو اس وقت ملی جب عدالتی حکم پر بیلف، پولیس اور لاک کھولنے والے ماہر کے ساتھ فلیٹ کا دروازہ توڑا گیا۔
پولیس نے تفتیش کے ابتدائی مرحلے میں قتل کا امکان رد کر دیا ہے کیونکہ فلیٹ میں زبردستی داخلے کے کوئی آثار نہیں ملے۔ تاہم، اس پراسرار موت کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ بینک اکاؤنٹس، جواہرات اور دیگر مالیاتی پہلوؤں کی چھان بین بھی جاری ہے تاکہ موت کی حقیقی وجوہات تک پہنچا جا سکے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اصل صورتحال کا تعین فرانزک رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی ممکن ہو سکے گا۔ فی الحال یہ واضح نہیں کہ حمیرا اصغر کی موت خودکشی تھی، حادثاتی تھی یا اس میں کوئی مجرمانہ عنصر شامل ہے۔