پاکستان میں 3 کروڑ 22 لاکھ افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا، عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ جاری

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: پاکستان میں تقریباً 3 کروڑ 22 لاکھ بالغ افراد ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں جن میں سے صرف 44 فیصد افراد کو اپنی بیماری سے متعلق آگہی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 30 سال سے 79 سال کے تقریباً 3 کروڑ 22 لاکھ افراد ہائپر ٹینشن یا ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا ہیں، ان میں سے صرف 44 فیصد افراد تشخیص شدہ ہیں جبکہ صرف 35 فیصد افراد ہائی بلڈ پریشر کا علاج کرواتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صرف 11 فیصد افراد کا بلڈ پریشر ادویات اور دیگر طریقوں سے کنٹرول رہتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کا شکار تشخیص شدہ مردوں کی تعداد 34 فیصد جبکہ خواتین کی تعداد 54 فیصد ہے۔ اسی طرح ہائی بلڈ پریشر کا شکار افراد میں سے صرف 25 فیصد مرد حضرات اپنا علاج کروارہے ہیں جبکہ خواتین میں یہ شرح 44 فیصد کے قریب ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

آشوب چشم نے کراچی کے بعد لاہور کا رخ کرلیا

ادارہ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ادویات اور دیگر طریقوں سے بلڈ پریشر کنٹرول کرنے والے افراد میں مردوں کی تعداد 8 فیصد جبکہ خواتین میں یہ تعداد 14 فیصد ہے۔ پاکستان میں ہر سال دل کی بیماری سے تقریباً چار لاکھ 50 ہزار افراد انتقال کر جاتے ہیں جن میں سے 58 فیصد افراد کی موت ہائی بلڈ پریشر کے نتیجے میں ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 15 سال یا اس سے زائد عمر کے 21 فیصد افراد سگریٹ نوش ہیں جن میں مردوں کی تعداد 34 فیصد جبکہ خواتین میں یہ تعداد 8 فیصد ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں تقریباً 24 فیصد بالغ افراد کسی طرح کی جسمانی ورزش نہیں کرتے جن میں 24 فیصد مرد اور 43 فیصد خواتین ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہائی بلڈ پریشر کے علاج کی گائیڈ لائنز موجود نہیں ہیں اور پاکستان میں ہر شخص روزانہ تقریباً آٹھ گرام نمک استعمال کرتا ہے۔

ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر 1990 سے لے کر 2019 تک ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد کی تعداد 65 کروڑ سے بڑھ کر ایک ارب 30 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔

Related Posts