جدید دور بین سے نظامِ شمسی کی رفتار پر19ویں صدی کی تحقیق درست ثابت ہوئی۔ماہرین

کالمز

zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
جدید دور بین سے نظامِ شمسی کی رفتار پر19ویں صدی کی تحقیق درست ثابت ہوئی۔ماہرین
جدید دور بین سے نظامِ شمسی کی رفتار پر19ویں صدی کی تحقیق درست ثابت ہوئی۔ماہرین

ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ یورپی خلائی تحقیقاتی ایجنسی (ای ایس اے) کی جدید دور بین گائیا کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق نظامِ شمسی کی رفتار پر 19ویں صدی کی تحقیق درست ثابت ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہمارا نظامِ شمسی ہماری کہکشاں ملکی وے کے مرکز کے گرد چکر کاٹتا ہے تو اس کی رفتار کیا ہوتی ہے؟ اس پر تحقیق انتہائی طویل عرصے سے جاری ہے جبکہ 19ویں صدی عیسوی میں فن لینڈ سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے بھی نظامِ شمسی کی رفتار پر کچھ انکشافات کیے جنہیں موجودہ تحقیق میں درست قرار دیا گیا ہے۔

گائیا نامی یہ خلائی دوربین سن 2013ء میں لانچ کی گئی جس کے بارے میں توقع ہے کہ سن 2022ء تک اس کا کام جاری رہے گا جسے علمِ فلکیات میں نت نئے انکشافات، ستاروں اور سیارے کے مطالعے اور نظامِ شمسی پر تحقیق کیلئے خلا میں چھوڑا گیا تھا۔

رواں ماہ یورپی خلائی ادارے (ای ایس اے) نے گائیا نامی اپنی خلائی دور بین کی مشاہداتی معلومات جاری کیں  جو دراصل ڈی آر 1 اور ڈی آر 2  کے نام سے جاری کی جانے والی معلومات کا تسلسل قرار یا جاسکتا ہے جو اسی ادارے نے بالترتیب 2016ء اور 2018ء میں جاری کی تھیں۔

مذکورہ خلائی دور بین کے ذریعے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے ہماری کہکشاں ملکی وے کے ستاروں، دور موجود کہکشاؤں اور ہمارے نظامِ شمسی کے شہابیوں اور پتھروں پر بھی درست ترین تحقیقات ممکن ہورہی ہیں جسے ماہرینِ فلکیات جدید تحقیق کا اہم سنگِ میل قرار دیتے ہیں۔

خلائی دور بین کے مشاہدات سے پہلی بار ہمارے نظامِ شمسی کے اسراع یا رفتار کی درست پیمائش کی گئی ہے جو(2.32±0.16) x 10-10 m/s2 ریکارڈ کیا گیا ہے جو زمین کی اپنی کششِ ثقل کے مقابلے میں اربوں گنا کم ہے۔

نئی پیشرفت یہ سامنے آئی ہے کہ ہمارے نظامِ شمسی کی اوسط رفتار کا جائزہ قریبی ستاروں کے تقابل کے ساتھ بھی لیا گیا جس پر قبل ازیں 1799ء سے لے کر 1875ء کے دوران 19ویں صدی کے سائنسدان فریڈرچ آگسٹ آرگلینڈر تحقیق کرچکے ہیں جس سے حاصل کردہ نتائج موجودہ تحقیق نے درست قرار دئیے ہیں۔

فن لینڈ کے ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ فریڈرچ آگسٹ آرگلینڈر وہ پہلے فلکیات دان تھے جس نے ہمارے نظامِ شمسی کی سمت اور خلاء میں رفتار پر تحقیق کی۔ انہوں نے فن لینڈ کی ہیلنسکی یونیورسٹی کی رسدگاہ میں نظامِ شمسی پر گہری تحقیق کی تھی جس پر تفصیلی رپورٹ یہاں دیکھی جاسکتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں:  تاریک مادّہ قدیم ترین بلیک ہولز کا ہوسکتا ہے۔جدید تحقیق

Related Posts