حج 2025 کے دوران 18 پاکستانی عازمین انتقال کرگئے

مقبول خبریں

کالمز

The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

18 Pakistani pilgrims died during Hajj 2025
FILE PHOTO

وزارتِ مذہبی امور نے تصدیق کی ہے کہ حج 2025 کے دوران سعودی عرب میں 18 پاکستانی عازمین انتقال کرگئے جن میں 10 مرد اور 8 خواتین شامل ہیں۔

وزارت کے ذرائع کے مطابق، ان میں زیادہ تر ضعیف العمر افراد شامل تھے جن کی اموات کی بنیادی وجوہات دل کا دورہ اور دیگر طبی پیچیدگیاں تھیں۔

تمام پاکستانی مرحومین کو مدینہ منورہ کے تاریخی قبرستان جنت البقیع میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ یہ اعداد و شمار گزشتہ سال حج 2024 کے مقابلے میں خاصی کمی کو ظاہر کرتے ہیں، جب 35 پاکستانی عازمین کا انتقال ہوا تھا۔

اس سال دنیا بھر سے مجموعی طور پر 16 لاکھ 73 ہزار 230 عازمین نے حج میں شرکت کی، جن میں ایک کروڑ 50 لاکھ سے زائد بین الاقوامی زائرین 171 مختلف ممالک سے سعودی عرب پہنچے۔

سعودی عرب کے مطابق، اس سال 1 لاکھ 66 ہزار 654 مقامی عازمین نے بھی حج ادا کیا۔ حج 2025 میں مرد و خواتین کا تناسب تاریخ کے سب سے متوازن حج میں سے ایک رہا، جس میں 8 لاکھ 77 ہزار 841 مرد اور 7 لاکھ 95 ہزار 389 خواتین شامل تھیں۔

گزشتہ سال شدید گرمی کے باعث 1,301 اموات کے بعد سعودی حکام نے اس سال حفاظتی اقدامات میں بڑی تبدیلیاں کیں۔ درجہ حرارت کے خطرات کو کم کرنے کے لیے سائے دار علاقوں میں اضافہ کیا گیا، ٹھنڈک کے لیے خصوصی اسٹیشنز قائم کیے گئے اور طبی ٹیمیں ہر مقام پر موجود رہیں۔ غیر قانونی عازمین پر سخت پابندیاں عائد ہونے کے باعث رش میں واضح کمی اور مقدس مقامات پر بہتر سیکیورٹی دیکھنے میں آئی۔

حج کی تکمیل کے ساتھ ہی مسلمانوں کا مقدس تہوار عید الاضحی شروع ہو گیا، جو قربانی کے ذریعے منایا جاتا ہے، اور اس میں بکرا، گائے، بیل یا اونٹ ذبح کیا جاتا ہے۔

سعودی محکمہ شماریات کے مطابق، اس سال حج کے لیے آنے والے زیادہ تر زائرین نے فضائی راستہ اختیار کیا۔ کل 14 لاکھ 35 ہزار 17 عازمین ہوائی جہاز کے ذریعے، 66 ہزار 465 زمینی راستے سے، جبکہ 5 ہزار 94 سمندری راستے سے سعودی عرب پہنچے۔

اب جب کہ حج 2025 کے بعد وطن واپسی کا عمل شروع ہو چکا ہے، سعودی اور پاکستانی حکام اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ تمام عازمین کی واپسی محفوظ، آرام دہ اور مؤثر انداز میں مکمل ہو۔

Related Posts