کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کیلئے 15 روز کا وقت درکار ہے، الیکشن کمشنر سندھ

کالمز

zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
سندھ ہائیکورٹ کا کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم
سندھ ہائیکورٹ کا کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے کراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن میں تاخیرسے متعلق جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن سے استفسارکیا کہ کتنے دن میں الیکشن کرادیں گے؟ جس پرصوبائی الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ ہمیں 15 روز کا وقت درکارہے۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس احمدعلی شیخ نے آئی جی سندھ سے استفسار کیا کہ کیا آپ تیار ہیں نفری کی فراہمی کیلئے؟ ایک دفعہ نہیں تو دوحصوں میں کروالیں، الیکشن تو کروائیں۔

جس پرآئی جی سندھ نے جواب دیا کہ ہمارے پاس نفری کی کمی ہے، 2015 میں 22 ہزارنفری تعینات کی تھی، اب 45 ہزار نفری درکار ہے۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ ایسا کیوں ہے اب زیادہ کیوں چاہیے؟ آئی جی سندھ نے بتایا کہ کورنگی الیکشن میں ہنگامہ آرائی ہوئی تھی، اس بار بھی نقص امن کا مسلہ ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمران خان نے اپنے حامیوں کو پاگل اور بھیڑ بکریاں سمجھ رکھا ہے، مریم اورنگزیب

اس دوران ایم کیو ایم پاکستان کے وکیل نے پارٹی کی جانب سے دائرکردہ درخواست کی فوری سماعت کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست دیکھ لیں جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں یہ پلندہ نہیں چاہیے، ہمیں بتائیں کیا چاہتے ہیں؟

اس دوران عدالت نے ایم کیو ایم رہنماؤں خواجہ اظہاراوروسیم اختر کو بولنے سے روک دیا۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا خواجہ صاحب آپ اور سابق میئر صاحب آپ بھی بیٹھ جائیں۔

اس کے بعد عدالت نے چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کو روسٹرم پر بلا لیا۔

آئی جی سندھ نے روسٹرم پر آکر کہا کہ ہمارے پاس مکمل فورس ایک لاکھ 18 ہزار ہے، چیف جسٹس نے آئی جی سے استفسار کیا کہ دفاعی نمائش میں کتنی نفری ہے؟ آئی جی سندھ نے کہا کہ ایکسپو میں 3 ہزار نفری تعینات ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ 2 اہم مسائل کا سامنا ہے پولیس اور رینجرز سیکیورٹی فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔ جسٹس یوسف علی سعید پوچھا کہ آپ کیا چاہتے ہیں ہم ٹیوشن کلاسزکرائیں؟ کوچنگ بھی دیں؟

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ الیکشن کرانا الیکش کمیشن کا کام ہے صوبائی حکومت کا نہیں، ہم پہلے مرحلے کا الیکشن کراچکے ہیں اب بھی کرانے کو تیارہیں۔

بعدازاں تمام دلائل کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

Related Posts