ملک بھر میں 7 روز کے دوران مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 37 فیصد کا اضافہ ریکارڈ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک بھر میں 7 روز کے دوران مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 37 فیصد کا اضافہ ریکارڈ
ملک بھر میں 7 روز کے دوران مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 37 فیصد کا اضافہ ریکارڈ

اسلام آباد: پاکستان بھر میں گزشتہ 7 روز (7 ستمبر سے لے کر 11 ستمبر تک) مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 37 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ مہنگائی کی گزشتہ شرح 8 اعشاریہ 67 فیصد رہی۔

ادارۂ شماریات کے مطابق گزشتہ شرحِ مہنگائی 0.37 اضافے کے ساتھ 9 اعشاریہ 04 فیصد کی سطح پر آگئی جبکہ اِس دوران ضروریاتِ زندگی کی 22 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

رواں ماہ 7 سے 11 ستمبر کے دوران 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام جبکہ 8 اشیاء کی قیمتوں میں کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ کے مطاق زندہ مرغی کی قیمت میں 22 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا۔

اسی طرح دال مونگ، دال مسور، دال چنا اور دال ماش کی قیمتوں میں بالترتیب 13روپے، 2 روپے، 2 روپے 50 پیسے اور 7 روپے کا اضافہ ہوا۔ مٹن کی قیمت میں 6 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا۔

آٹے کے 20 کلو کے تھیلے کی قیمت میں 15 روپے کا اضافہ نوٹ کیا گیا جبکہ دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا جن میں دودھ دہی، ڈیری پراڈکٹس اور چاول شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں استحکام رہا  جن میں پٹرول، ڈیزل اور مٹی کا تیل شامل ہیں جبکہ بجلی، گیس اور ملبوسات کی قیمتیں بھی مستحکم ریکارڈ کی گئیں۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل یوکرین سے درآمد کی گئی گندم کے ٹرک پاکستان میں پہنچنے کے باوجود بھی آٹے کی قیمت جوں کی توں رہی جبکہ عوام مہنگائی سے پریشان ہو گئے۔

 درآمد کی گئی گندم کے تین جہاز8 ستمبر تک  پاکستان پہنچ  چکے تھے، یوکرین سے ہزاروں میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کے باوجود بھی آٹے کی قیمت کم نہ ہوسکی۔

مزید پڑھیں: گندم کے ٹرک پہنچنے کے باوجود آٹے کی قیمت جوں کی توں

Related Posts