امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے جوہری مراکز پر ممکنہ حملے کے امکانات کے درمیان، بدھ کے روز امریکی فوج کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں جب ملک کے مشہور “قیامت طیاروں” میں سے ایک، E-4B نائٹ واچ، واشنگٹن ڈی سی کے جوائنٹ بیس اینڈریوز پر اترا۔
یہ جدید طیارہ، جو خصوصی طور پر حکومت کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے جوہری جنگ یا قومی ہنگامی صورتحال کے دوران استعمال کیا جاتا ہے، عالمی فضائی نگرانی خدمات کے ذریعے پرواز کے دوران ٹریک کیا گیا۔
فلائٹ ریڈار کے مطابق، یہ طیارہ بوسئیر سٹی، لوزیانا سے شام تقریباً 6 بجے روانہ ہوا اور رات 10 بجے کے قریب جوائنٹ بیس اینڈریوز پہنچا۔ اس کی پرواز کا راستہ غیر معمولی طور پر طویل اور گھومتی پھرتی شکل میں تھا، جس میں ورجینیا اور نارتھ کیرولائنا کے سرحدی علاقے کے قریب کئی دہرائے گئے چکر شامل تھے، جس سے آپریشنل تیاریوں میں شدت کا عندیہ ملا۔
قیامت طیارہ E-4B کیا ہے؟
E-4B نائٹ واچ کو امریکی فضائیہ کی طرف سے نیشنل ایئر بورن آپریشن سینٹر (NAOC) کا نام دیا گیا ہے۔ اسے “قیامت طیارہ” اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ کسی بھی سنگین قومی ہنگامی صورتحال، خاص طور پر جوہری جنگ کی صورت میں، اعلیٰ امریکی قیادت کا چلتا پھرتا کمانڈ پوسٹ ہے۔
E-4B کی خاص خصوصیات:
بوئنگ 747-200 پلیٹ فارم: 1970 کی دہائی میں متعارف کرایا گیا اور 1980 کی دہائی میں جدید بنایا گیا، یہ طیارہ صدر، وزیر دفاع اور دیگر اعلیٰ فوجی حکام کے لیے محفوظ کمانڈ سنٹر کے طور پر کام کرتا ہے، خاص طور پر جب زمینی کمانڈ سسٹمز ناکام ہوں۔
جدید ترین مواصلاتی نظام: یہ طیارہ جدید ترین کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سے لیس ہے جو امریکی جوہری طاقت کے تمام حصوں — سب میرینز، اسٹریٹجک بمباروں، اور انٹرکانٹینینٹل بیلسٹک میزائلز (ICBMs) — کے ساتھ رابطہ قائم رکھ سکتا ہے۔ یہ جوہری دھماکوں سے پیدا ہونے والی الیکٹرو میگنیٹک پلس (EMP) سے بھی محفوظ ہے۔
طویل پرواز کی صلاحیت: E-4B طیارہ فضاء میں طویل عرصہ رہ سکتا ہے، ہوا سے ایندھن بھرنے کی سہولت کے ساتھ۔ اس کی سب سے طویل پرواز کا ریکارڈ 35.4 گھنٹے ہے، اور اسے ضرورت پڑنے پر ایک ہفتے تک آپریشن کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
حملے کے خلاف مزاحمت: یہ طیارہ جوہری دھماکوں، EMP اور سائبر حملوں کے خلاف مزاحمت رکھتا ہے اور موبائل کمانڈ سنٹر کی حیثیت سے کام کر کے جوہری جوابی کارروائی کے احکامات جاری کر سکتا ہے۔
طیارے میں تھرمل شیلڈنگ اور 67 سیٹلائٹ ڈشز و اینٹیناز کا ایک بڑا ریڈوم لگا ہوا ہے جو اسے دنیا کے کسی بھی کونے سے رابطے اور کمانڈ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے بڑھنے اور ممکنہ امریکی فوجی کارروائی کی افواہوں کے درمیان، E-4B نائٹ واچ کا تعینات ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ پینٹاگون اس ممکنہ تصادم کے لیے سنجیدگی سے تیاریاں کر رہا ہے۔