کرپٹو کرنسی کی صنعت افراتفری کا شکار، سرمایہ کار پیسہ نکالنے لگے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کرپٹو کرنسی کی صنعت افرتفری کا شکار ہے کیونکہ سرمایہ کارخدشات کے پیشِ نظر اپنا پیسہ نکال رہے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق بٹ کوائن میں اس سال اب تک 57 فیصد اور اس ماہ 37 فیصد کی کمی ہوئی ہے اور دسمبر 2020 کے بعد بٹ کوائن کی قیمت پہلی بار ویک اینڈ پر 20 ہزار ڈالر سے نیچے گرگئی تھی۔

ڈیجیٹل کرنسی کی قیمتوں میں کمی کے سبب صنعت کے کئی بڑے کھلاڑیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ مزید گراوٹ کا بھی اندیشہ غالب ہے کیونکہ دیگر کرپٹو سرمایہ کار کم ہوتے مارجن اور نقصانات کو پورا کرنے کے لیے اپنی ہولڈنگز فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

وقار ذکا کی کرپٹو کے حوالے سے پیش گوئی درست ثابت، سرمایہ کار شکر گزار

خیال رہے کہ بٹ کوائن پیر کو 20 ہزار ڈالر کے دونوں اطراف ٹریڈ کر رہا تھا جبکہ ایک ہزار 75 ڈالر پر موجود نمبر 2 ٹوکن ایتھر ایک ہزار ڈالر کی اپنی علامتی سطح سے نیچے گر گیا تھا۔

علاوہ ازیں کرپٹو لیکویڈیٹی فراہم کرنے والے B2C2 میں جاپان کے چیف رسک آفیسر ایڈم فارتھنک نے کہا کہ اگر مارکیٹ اوپر جاتی ہے تو، ہر کوئی چین کا سانس لے گا، اس میں دوبارہ سرمایہ کاری کی جائے گی، لوگ ایکویٹی میں اضافہ کریں گے اور تمام خطرات ختم ہو جائیں گے لیکن اگر ہم یہاں سے بہت نیچے چلے جاتے ہیں تو میرے خیال میں یہ ایک مکمل تباہی کا طوفان ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سسٹم سے بہت زیادہ کریڈٹ نکلوایا جارہا ہے اور اگر قرض دہندگان کو سیلسیس اور تھری ایرو سے نقصانات کو برداشت کرنا پڑتا ہے، تو وہ اپنے مستقبل کے قرض کھاتوں کا  حجم کم کردیں گے جس کا مطلب ہے کہ کرپٹو ایکو سسٹم میں دستیاب کریڈٹ کی پوری رقم بہت زیادہ کم ہے۔

فارتھنگ نے کہا کہ یہ مجھے 2008 جیسا محسوس ہوتا ہے کہ کس طرح دیوالیہ پن اور لیکویڈیشن کے اثرات دوسرے شعبوں پر بھی مرتب ہوسکتے ہیں۔

کرپٹو میں پیش رفت ایکویٹی میں گراوٹ سے موافقت رکھتی ہے کیونکہ امریکی اسٹاک کو شرح سود میں اضافے اور کساد بازاری کے بڑھتے ہوئے امکانات کے خوف سے دو سالوں میں ان کی سب سے بڑی ہفتہ وار فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑا۔

Related Posts