اسلام آباد: پاکستان میں کوریا کے سفیر سوہ سنگپیو نے کہا ہے کہ پاکستان اور کوریا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو قابلِ تجدید توانائی کےمنصوبوں کے ذریعے نئی بلندیوں تک پہنچانا ہے۔
گزشتہ روز کورین سفارتخانے کے زیر ِاہتمام اکنامک ڈویلپمنٹ کوآپریشن فنڈکے ذریعے پاکستان میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں اضافے کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک انٹرایکٹو سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔
اس میں وزارت خارجہ، اقتصادی امور ڈویژن، ایگزم بینک آف کوریا، کورین کمپنیاں، پاکستانی بزنس کمیونٹی کے اراکین اور اقوام متحدہ کے سینئر سطح کے نمائندوں نے شرکت کی۔سیمینار کے دوران شرکاء نے پاکستان میں قابل تجدید توانائی بالخصوص شمسی توانائی کو باہمی تعاون اور ہم آہنگی کے ساتھ فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
کوریائی کمپنیوں کے نمائندوں نے کوریا، پاکستان اور دنیا بھر میں قابل تجدید توانائی کے منصوبے شروع کرنے کے اپنے تجربات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کوریا کے درمیان ہمیشہ خوشگوار تعلقات رہے ہیں اور کوریا کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان ان دوطرفہ تعلقات کو قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے ذریعے نئی بلندیوں تک پہنچانا ہے۔
انہوں نے 2022 سے 2026 کے لیے 1 بلین امریکی ڈالر مالیت کے اکنامک ڈیولپمنٹ کوآپریشن فنڈ (EDCF) کے استعمال میں پاکستانی حکومت کی دلچسپی کو بھی اجاگر کیا، جس پر پاکستان اور کوریا کے اقتصادی امور ڈویژن (EAD) کے درمیان جون 2022 میں دستخط ہوئے تھے۔ سفارتخانہ پاکستان کی قابل تجدید توانائی کی پیداوار کو بڑھانے اور ملک کو مزید ماحولیاتی لچکدار بنانے کی طرف۔ KOICA کے کنٹری ڈائریکٹر اور کورین کمپنیوں کے سی ای اوز نے بھی اس عمل میں پاکستان کی مدد کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔