انٹرویو کے بہانے لاہور میں 3 افراد کی خاتون کے ساتھ مبینہ اجتماعی جنسی زیادتی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور میں ایک خاتون کو مبینہ طور پر تین افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ڈالا ہے۔ ملزمان نے خاتون کو انٹرویو کے لیے رائیونڈ روڈ پر ایک پر انٹرویو کے لیے بلایا تھا۔

16 اگست کو رجسٹرڈ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق متاثرہ خاتون ادوایات لینے کے لیے لاہور کے جنرل اسپتال گئی تھی جہاں اس کی ملاقات عرفان اور فرمان سے ہوئی۔

متاثرہ خاتون کے مطابق “عرفان اور فرمان نے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں ڈاکٹر ہوں ، جس پر میں نے جواب دیا نہیں۔ پھر انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ میں پڑھی ہوں ، جس پر میں نے جواب دیا نہیں۔ لیکن مجھے نوکری کی ضرورت تھی۔”

پولیس رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ملزمان نے متاثرہ خاتون سے سیل نمبر لیا اور کچھ دنوں بعد میر چوک رائے ونڈ روڈ کے علاقے میں انٹرویو کے لیے کال کی اور کہا اپنے ساتھ 1 لاکھ 40 ہزار روپے ضرور لانا۔

متاثرہ خاتون کو پولیس کی مزید بتایا کہ “میں نے ایک رکشہ لیا اور پیسوں کے ساتھ اس جگہ پر پہنچ گئی۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ سلیم نامی شخص میرا انٹرویو لینے کے لیے گھر پر انتظار کررہا ہے۔ “

خاتون کے مطابق جب وہ مذکورہ گھر پہنچی تو تینوں ملزمان نے مجھ سے پیسے بھی چھین لیے اور پھر میرے ساتھ جنسی زیادتی بھی کر ڈالی۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ایک ویڈیو بھی بنائی تھی اور دھمکی دی تھی کہ اگر میں نے کبھی کسی کو اس بارے میں بتایا تو وہ اس ویڈیو کو وائرل کردیں گے۔ “پھر انہوں نے مجھے جانے دیا، تاہم چوک پہنچنے کے بعد میں نے 15 پر پولیس کو فون کیا۔”

راجہ جنگ قصور پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتار عمل نہیں آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گلبرگ پولیس کی کارروائی ، جعلی ڈی آئی جی ویسٹ گرفتار، مقدمہ درج