امریکا نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے کوئی ردعمل دینے سے انکار کردیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بدھ کو میڈیا بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس سے عمران خان سے متعلق سوال پوچھا گیا تاہم ترجمان نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات پر بات نہیں کرتا اور اگر مزید وضاحت کی ضرورت ہو تو وائٹ ہاؤس سے پوچھا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ نے واضح کیا تھا کہ امریکا کو دنیا، اپنے پڑوسیوں اور عالمی معاملات کی پرواہ ہے۔ مزید برآں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے داخلے پر پابندی کا سامنا کرنے والے ممالک کی کسی بھی فہرست کے وجود سے انکار کیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ صدر ٹرمپ کے احکامات کے تحت ویزا سے متعلق مسائل کا جائزہ لینے اور اس بات کا تعین کرنے کے لیے سیکورٹی کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ کس کو امریکا میں داخلے کی اجازت دی جائے۔ یہ جائزہ مکمل ہونے کے بعد، مزید معلومات شیئر کی جائیں گی۔
یہ بات قابل غور ہے کہ اس سے قبل بین الاقوامی میڈیا نے خبر دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنے سابقہ دور حکومت میں لگائی گئی پابندیوں کی طرح ہی سفری پابندیاں لگانے پر غور کر رہی ہے جس سے افغانستان اور پاکستان سمیت متعدد ممالک متاثر ہو سکتے ہیں۔