گلگت میں خواتین کے اسپورٹس گالا کیخلاف مرد کیوں احتجاج کررہے ہیں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گلگت: ملک کے معروف سیاحتی مقام گلگت میں پانچ اکتوبر سے شروع ہونے والے ویمن اسپورٹس گالا کے خلاف مذہبی جماعتوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔

مذہبی جماعتوں نے حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ ویمن اسپورٹس گالا کو منسوخ کیا جائے، درجنوں شہری احتجاجی مظاہرے کے دوران نعرے بازی بھی کررہے تھے۔

اطلاعات کے مطابق مولانا جلال عابد نے گلگت کے لالک جان اسٹیڈیم میں ہونے والے خواتین کے موجودہ سپورٹس گالا کی مذمت کی ہے۔ اُن کا مبینہ طور پر کہنا تھا کہ یہ مقام ”مسلمانوں کی عید گاہ” ہے۔

اگرچہ مردوں کو اس تقریب میں شرکت کی اجازت نہیں ہے۔ تمام شرکاء اور منتظمین خواتین ہیں، اور وہ سبھی مناسب کھیلوں کا لباس پہنتی ہیں جو اخلاقی طور پر درست ہو۔ اپوزیشن اب بھی اس تقریب پر تنقید کر رہی ہے، اور اسے ‘فحاشی کو فروغ دینا’ قرار دے رہی ہے۔

پاکستان کی خاتون کرکٹر ڈیانا بیگ نے گلگت کے لالک جان اسٹیڈیم میں خواتین کے کھیلوں کے مقابلے کی مخالفت کرنے پر مولانا جلال عابد کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

گلگت بلتستان اسمبلی کی رکن صنم فریاد نے بھی ویمن اسپورٹ گالا 2022 پر کڑی تنقید کی ہے۔ خاتونرکن اسمبلی نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسے فوراً نہ روکا گیا تو وہ خواتین کے کھیل گالا 2022 کے خلاف اسمبلی میں آواز اٹھائیں گی۔

اس سب کے باوجود گلگت بلتستان اسمبلی کی پارلیمانی سیکرٹری دلشاد بانو نے اس تقریب کی حمایت کی اور کہا، ”گلگت بلتستان کی بیٹیاں ناقابل یقین حد تک باصلاحیت ہیں، اور انہوں نے کئی قومی اور بین الاقوامی فورمز پر نمائندگی کی اور ہمارا سر فخر سے بلند کیا۔”

اس تقریب پر تنقید کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے چیف ایڈوائزر شمس الحق لون نے کہا کہ میں ویمنز سپورٹس گالا کو منسوخ کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔ یہ غیر اسلامی ہے۔”

مذہبی جماعتوں نے خواتین فیسٹیول کو علاقائی ثقافت کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے روکنے کا مطالبہ کیا، منگل کے روز گلگت شہر میں درجنوں افراد نے لالک جان اسٹیڈیم کے باہر احتجاجاً دھرنا دیا۔

بات یہیں ختم نہیں ہوئی، مذہبی جماعتوں کے علاوہ گلگت میں تاجروں نے بھی مذہبی جماعتوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دکانیں بند کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا۔

وزیر اعلیٰ خالد خورشید نے اس حوالے سے اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پروگرام علاقائی ثقافت اور اسلامی اقدار کے مطابق ہوگا اور اس حوالے سے علماء کی رائے کا احترام کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:ٹرانس جینڈر: اختلاف کیا، کیوں اور کیسے؟

واضح رہے کہ گلگت میں اسپورٹس گالا میں مختلف اضلاع سے طالبات مختلف کھیلوں میں حصہ لیں گی۔جس میں مختلف قسم کے کھیل شامل ہیں۔