Friday, March 29, 2024

آزاد کشمیر انتخابات، تحریکِ انصاف، پی پی پی اور ن لیگ کی مہم، جیت کس کی ہوگی؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آزاد کشمیر میں انتخابات کل 25 جولائی کے روز منعقد ہونے ہیں جس کی انتخابی مہم ختم ہوچکی، تحریکِ انصاف، پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے مہم کے دوران ایک دوسرے پر خوب الزام تراشیاں اور شدید تنقید کی۔

ن لیگ کی طرف سے مریم نواز، پیپلز پارٹی کی طرف سے بلاول بھٹو زرداری اور پی ٹی آئی کی طرف سے وزیر اعظم عمران خان نے مخالفین کو نشانے پر رکھ لیا۔ سوال یہ ہے کہ جیت کس کی ہوگی اور نیا وزیر اعظم کون بنے گا؟ آئیے اس سوال کے مختلف پہلوؤں پر بحث کرتے ہیں۔

آزاد کشمیر انتخابات کی تکنیکی تفصیلات 

تکنیکی اعتبار سے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور تحریکِ انصاف سمیت 26 سیاسی جماعتوں کے 724 امیدوار میدان میں اتر چکے ہیں۔

اتوار کے روز 25 جولائی کو انتخابات ہوں گے اور چھٹی کی وجہ سے ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ بہتر ہونے کی توقع ہے۔ مجموعی طور پر 45 نشستوں پر انتخابات ہوں گے جن میں سے 33 کی پولنگ آزاد کشمیر میں ہی ہوگی۔

پناہ گزینوں کی 12 نشستوں پر انتخابات آزاد کشمیر کی بجائے سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں اسی روز منعقد ہوں گے۔ پنجاب کے 34 اضلاع میں کشمیر کے رجسٹرڈ مہاجرین حقِ رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے بھی رجسٹرڈ کشمیری ووٹرز کو ووٹنگ کا حق حاصل ہے۔ 8 نشستیں خواتین، علماء، ٹیکنو کریٹس اور دیارِ غیر میں قیام پذیر کشمیریوں کیلئے مختص ہیں۔ 

ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی

انتخابی مہم کے دوران حکمراں سیاسی جماعت پی ٹی آئی سمیت دیگر نے ایک دوسرے کے خلاف خوب بیان بازی کی۔ وزیرِ کشمیری امور علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ن لیگی حکومت نے کشمیر میں 55ارب روپے کا فنڈ ہڑپ کر لیا۔ پارٹی کا سربراہ چور ہے، امیدوار کس منہ سے ووٹ مانگیں گے؟

پیپلز پارٹی کے متعلق علی امین گنڈا پور نے کہا کہ کشمیر کا بچہ بچہ جانتا ہے زرداری نے بہن کو کشمیر کیوں بھیجا؟ فریال تالپور 42 ارب روپے لوٹ کر لے گئیں۔ پی پی پی کی سندھ میں 30 سالہ حکومت کا حال دیکھ لیں۔

مریم نواز نے کہا کہ کشمیر کا بیٹا نواز شریف ہے جو کشمیریوں کی سب جنگیں لڑے گا۔ نواز شریف حکومت کے اعصاب پر طاری ہوچکا ہے۔ 3 سال بعد انہیں پھر الیکشن چوری کرنے کی ضرورت پڑ گئی، ہم الیکشن چوری روکنے کا طریقہ جانتے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مودی نواز شریف کی کی دہلیز پر چل کر آتا ہے، ہمیں شادی پر مودی کو گھر بلانے والا وزیر اعظم نہیں چاہئے، نہ ایسا وزیر اعظم چاہتے ہیں جو مودی کی جیت کیلئے دعائیں مانگتا ہو۔ 

آن لائن سروے کے نتائج

گیلپ پاکستان نے حال ہی میں ایک سروے کیا جس میں پی ٹی آئی کو آزاد کشمیر کی مقبول ترین جماعت قرار دیا گیا جسے عوام کی 44فیصد حمایت حاصل ہے۔ ن لیگ 12 فیصد حمایت کے ساتھ دوسرے جبکہ پیپلز پارٹی 9فیصد حمایت کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

اس حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عوام اپوزیشن کی دھوکے اور جھوٹ پر مبنی سیاست مسترد کردیں گے۔ آزاد کشمیر کے عوام پی ٹی آئی پر اعتماد کرتے ہیں۔ عوام کشمیر کے سفیر عمران خان کیلئے ووٹ دیں گے۔ 

جیت کس کی ہوگی؟ تجزیہ کاروں کی رائے

بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں تحریکِ انصاف ہی سب سے مضبوط سیاسی جماعت بن کر ابھرے گی۔ معروف تجزیہ کار ہارون رشید نے کہا کہ پیپلز پارٹی دوسرے نمبر پر اہم جماعت ہوگی۔

نجی ٹی وی پروگرام میں 6 جولائی کے روز گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ پی ٹی آئی آزاد کشمیر الیکشن میں سب سے مضبوط جماعت ثابت ہوگی۔ ن لیگ کوئی نمایاں مقام حاصل نہیں کرپائے گی۔