ایران میں مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن پر وائٹ ہاؤس کی تنقید

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایران میں مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن پر وائٹ ہاؤس کی تنقید
ایران میں مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن پر وائٹ ہاؤس کی تنقید

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

واشنگٹن:وائٹ ہاؤس کی جانب سے ایران میں پرامن مظاہروں کے خلاف سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کی مذمت کی گئی ہے۔

صدرجوبائیڈن کے ساتھ پورٹو ریکو کا سفرکرنے والے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرین ژاں پیری نے کہا کہ ہم ان اطلاعات سے پریشان اور حیران ہیں کہ سکیورٹی حکام یونیورسٹی کے طالب علموں کے پرامن احتجاج کا پرتشدد اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں سے جواب دے رہے ہیں۔

ایران میں یہ احتجاج دو ہفتے قبل 22 سالہ مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کے زیرحراست ہلاکت کے ردعمل میں کیاجا رہا ہے۔انھیں سکیورٹی فورسز نے نامناسب حجاب پہننے پرمبینہ طور پرماراپیٹا تھا۔

ژاں پیری نے کہا کہ ایران میں یونیورسٹی کے طالب علم ان کی موت پربجاطور پرمشتعل ہیں اوراختتام ہفتہ پرہونے والے کریک ڈاؤن ایسے واقعات ہی ایرانی نوجوانوں کوملک چھوڑنے اور کہیں اورباعزت مواقع تلاش کرنے پرمجبورکرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:گلگت میں خواتین کے اسپورٹس گالا کیخلاف مرد کیوں احتجاج کررہے ہیں؟

انہوں نے اس بات کاکوئی اشارہ نہیں دیا کہ اس کریک ڈان سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے امریکا کی سفارتی کوششوں پر کوئی اثر پڑے گا لیکن فی الوقت دونوں ملکوں کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات کا تعطل کا شکار ہیں۔

Related Posts