رجب کے مہینے میں خاص عبادات کا تصور کیسا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سوال

اسلامی مہینہ رجب شروع ہوچکا ہے، جس طرح شعبان اور رمضان کی برکتیں ہیں، ایسا ہی رجب میں بھی عبادات کے خاص اہتمام کا کوئی ثبوت ہے؟

…………………

جواب

رجب کا مہینہ حرمت والے مہینوں میں سے ہے، ان مہینوں میں عبادت کا ثواب زیادہ ہے، البتہ رجب کے مہینہ میں تخصیص کے ساتھ کسی دن روزہ رکھنا یا کوئی مخصوص قسم کی تسبیحات صحیح احادیث سے ثابت نہیں ہے، لہذا 27 رجب کو تخصیص کے ساتھ روزہ رکھنے  اور  اس رات شب بیدار رہ کر مخصوص عبادت کرنے (مثلاً:  صلاۃ الرغائب  یا دیگر مخصوص  تسبیحات وغیرہ )  کا التزام درست نہیں ہے، اور اس کی جو فضیلت عوام میں مشہور ہے کہ اس روزہ کا ثواب ہزار روزے کے برابر ہے یہ ثابت نہیں ہے؛ اس لیے اس دن کے روزہ کو زیادہ ثواب کاباعث سمجھنا یا اس دن کے روزہ کے متعلق سنت ہونے کا اعتقاد  صحیح نہیں ہے۔

لہذا اس مہینے میں تخصیص کے ساتھ کسی عبادت کو ضروری سمجھنا درست نہیں ہے، ہاں تخصیص اور التزام کے بغیر جس قدر ہوسکے اس پورے  مہینے میں عبادت کا زیادہ اہتمام کرنا چاہیے؛ کیوں کہ یہ حرمت والے چار مہینوں میں سے ہے، جن میں نیکی کا ثواب سال کے عام مہینوں سے بڑھ کر ہے، اور ان مہینوں میں گناہ کی سزا بھی دیگر ایام سے بڑھ کر ہے، اس لیے کہ یہ اصول ہے کہ زمان و مکان کی فضیلت کی وجہ سے جیسے نیکی کا اجر بڑھتا ہے، اسی طرح فضیلت والے مکان یا زمانے میں اگر گناہ کیا جائے تو اس کا گناہ بھی سخت تر ہوجاتاہے۔ واللہ اعلم

Related Posts