کرپٹو کرنسی کا مستقبل کیا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آج سے 13 سال قبل جب کرپٹو کرنسی کا نام سامنے آیا تو سوشل میڈیا صارفین سمیت عوام کی بڑی تعداد نے اسے کوئی خاص اہمیت نہیں دی تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی اہمیت بڑھنے لگی۔

پھر ایک وقت ایسا بھی آیا کہ بٹ کوائن ہزاروں ڈالرز میں بکنے والی کرنسی بن گئی۔ کچھ ویب سائٹس اور کیفے پیسوں کی جگہ بٹ کوائن استعمال کرنے لگے۔ پھر بٹ کوائن کی طرح کی مزید کئی کرنسیاں مارکیٹ میں آگئیں۔

موجودہ صورتحال یہ ہے کہ ہم بٹ کوائن کے علاوہ بھی متعدد کرپٹو کرنسیاں استعمال کر رہے ہیں جن میں ایتھیریئم، لائٹ کوائن اور ڈوجیکوائن شامل ہیں اور گزشتہ برس بٹ کوائن کو غیر معمولی شہرت اور عروج نصیب ہوا۔

پھر نومبر 2021 میں بٹ کوائن کی قدر کم ہونا شروع ہوئی اور پھر یہ قدر کم سے کمتر ہوتی چلی گئی۔ مختلف اسکینڈلز اور چوری جیسے واقعات سامنے آنے کے بعد آج شاید بٹ کوائن تاریخ کی کم ترین سطح پر آئی ہوئی کرنسی کہی جاسکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آج کرپٹو بد ترین وقت میں زندہ ہے جو ایف ٹی ایکس اسکینڈل کے بعد مزید برے دن دیکھ سکے گی۔ گزشتہ ماہ ایف ٹی ایکس اسکینڈل کی اصل معاشی حالت سامنے آئی تو اس کا زوال شروع ہوا جبکہ لاکھوں افراد نے اس پر رقم اور اپنی جمع پونجی تک لگا رکھی تھی۔

ایف ٹی ایکس کے بانی سیم بینک مین فرائیڈ کو دھر لیا گیا۔ امریکی حکومت نے ان پر دھوکے کی بنیاد پر سرمایہ کاروں کو یہ یقین دلانے کا الزام عائد کیا کہ ایف ٹی ایکس کرپٹو کی محفوظ ترین عمارت ہے۔

گزشتہ برس کرپٹو کرنسی کریش کر جانے کی پیشگوئی پروفیسر کیرول الیگزینڈر کی جانب سے سامنے آئی۔ ان کا کہنا ہے کہ جس رفتار سے واقعات رونما ہورہے ہیں، اس پر مجھے بھی حیرت ہے۔

مئی کے دوران 2 ڈیجیٹل کرنسیوں کی قدر بے حد کم ہوگئی جس سے پتہ چلتا ہے کہ سرمایہ کاروں نے مارکیٹ سے 400ارب ڈالرز نکال لیے ہیں جبکہ کرپٹو کرنسی کو چوری بھی کیا گیا۔

رونن نیٹ ورک کے ہیکرز نے اچانک بڑا ہاتھ مارا اور 60 کروڑ ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی مارکیٹ سے غائب کردی۔ کرنسیوں کی مالیت میں زوال آگیا اور بڑی کمپنیوں کا دیوالیہ پن چھوٹے اور بڑے سرمایہ کاروں کو کنگال کرنے لگا۔

تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ بٹ کوائن کے ایک سکے کی قیمت 16 ہزار 722 امریکی ڈالرز ہے جو اس کی سب سے بلند قیمت کے مقابلے میں 70فیصد تک زوال قرار دیا جاسکتا ہے۔

منگل کے روز کرپٹو کرنسی پر سرمایہ کاری کرنے والوں نے 1 اعشاریہ 4 ارب ڈالرز بائنانس پلیٹ فارم سے حاصل کر لیے تاہم بائنانس والوں کا کہنا ہے کہ ہمارا کاروبار معمول کے مطابق جاری ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ معاشی صورتحال میں کرپٹو کی زندگی مختلف ایکسچینجز کے بل بوتے پر ٹکی ہوئی ہے، کوئی ایسی ایکسچینج چاہئے جو کرنسی کا محفوظ تبادلہ ممکن بنائے جس کے بغیر کرپٹو کی دوبارہ بحالی شاید ہی ممکن ہوسکے۔