پاک نیوزی لینڈ سیریز منسوخ ہونے کی اصل وجوہات کیا ہیں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایک حیران کن پیش رفت اُس وقت سامنے آئی جب نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پہلا میچ شروع ہونے سے چند منٹ قبل سیکیورٹی خدشات کے باعث اپنے دورہ پاکستان سے پیچھے ہٹ گئی۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 18 سال کے طویل عرصے کے بعد تین ون ڈے اور پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلنے کے لیے 11 ستمبر کو پاکستان پہنچی تھی۔

نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز راولپنڈی اسٹیڈیم میں کھیلی جانی تھی، میچز 17، 19 اور 21 ستمبر کو شیڈول تھے، جبکہ قذافی اسٹیڈیم میں 25 ستمبر سے 3 اکتوبر تک پانچ ٹی 20 میچز کی میزبانی پاکستان کو کرنی تھی۔

منسوخی کی وجوہات کی بنیں؟

ایک بیان میں، پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ (این زیڈ سی) نے بورڈ کو آگاہ کیا ہے کہ انہیں ”کچھ سیکورٹی الرٹ” سے آگاہ کیا گیا ہے اور یکطرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان میں موجود نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم اب پاکستان چھوڑنے کی تیاریوں میں مصروف ہے، پی سی بی نے کہاہے کہ پاکستان کے پاس تمام وزٹ کرنے والی ٹیموں کے لیے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات ہیں اور اس بات کی نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کو بھی یقین دہانی کرائی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی ذاتی طور پرنیوزی لینڈ کی وزیر اعظم سے بات کی اور انہیں آگاہ کیا کہ پاکستان کے پاس دنیا کا بہترین انٹیلی جنس سسٹم ہے اور آنے والی ٹیم کے لیے کسی قسم کا کوئی سیکورٹی خطرہ موجود نہیں ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ، ”نیوزی لینڈ کی ٹیم کے ساتھ سکیورٹی حکام اپنے قیام کے دوران حکومت کی جانب سے کیے گئے حفاظتی انتظامات سے مطمئن ہیں۔” پی سی بی نے مزید کہا، ”پاکستان اور دنیا بھر میں کرکٹ سے محبت کرنے والے ان آخری لمحات میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کی واپسی سے مایوس ہو جائیں گے۔”

بین الاقوامی سازش:
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے زور دیا کہ نیوزی لینڈ کا دورہ ایک بین الاقوامی ‘سازش’ کے تحت منسوخ کیا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے اس سازش کا ذمہ دار ملک کا نام لینے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ ٹیم کے سیکورٹی انچارج نے صبح سرکاری افسران سے بات کی اور انہیں دھمکی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب عہدیداروں نے مزید تفصیلات مانگی تو نیوزی لینڈ کے سیکیورٹی انچارج کے پاس کوئی معلومات نہیں تھیں۔

یہ ان کا فیصلہ ہے۔ ہم نے ٹیم کے لیے بھاری سکیورٹی تعینات کی تھی۔ پاکستان دنیا میں امن کو فروغ دینے والا ملک ہے۔ اور یہ دورہ ایک سازش کے ذریعے منسوخ کر ا گیا۔ یہ ان کا مسئلہ ہے اور جو وہ فیصلہ کرتے ہیں۔

راولپنڈی اسٹیڈیم کے راستے میں نمایاں طور پر بھاری سیکورٹی تعینات کی گئی تھی، میچ شروع ہونے سے کئی گھنٹے قبل سڑک کو بلاک کرکے اسٹیڈیم سے میلوں کے فاصلے پر قائم چیک پوسٹوں پر سخت سیکورٹی چیکنگ کی جارہی تھی۔

ایک دھچکا:

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے نیوزی لینڈ کے فیصلے کو تمام بین الاقوامی کرکٹ واپس لانے کی کوششوں کے لیے ایک دھچکے کے طور پر دیکھا جائے گا، جب 2008 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد ملک کی ٹیم کو چھ سال کے لیے جلاوطنی میں کھیلنا پڑا۔

2015 سے، جب زمبابوے کی مردوں کی کرکٹ ٹیم نے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے موقع پر ایک تاریخی دورہ کیا، دوسرے ممالک کے کئی دورے ہوئے۔ جنوری میں، جنوبی افریقہ کی ٹیم نے ان دوروں اپنا کردار ادا کیا۔

دریں اثنا، انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے کہا کہ وہ اپنے پاکستان کے متوقع دورے کا فیصلہ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں کرے گا۔

ای سی بی کے ترجمان نے کہا کہ بورڈ نیوزی لینڈ کے فیصلے سے آگاہ ہے۔ ہم اپنی سیکورٹی ٹیم کے ساتھ رابطہ کر رہے ہیں جو صورتحال کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے پاکستان میں موجود ہیں۔ ای سی بی اگلے 24-48 گھنٹوں میں فیصلہ کرے گا کہ آیا ہمارا منصوبہ آگے بڑھنا چاہیے یا نہیں۔